Maktaba Wahhabi

101 - 611
چیز تم کو بھلی لگے لیکن وہ تمھارے حق میں بری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘ صحیح بخاری و مسلم میں روایت ہے: ’’ایک آدمی نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا جنتی اور جہنمیوں کی الگ الگ پہچان ہو چکی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اس نے دریافت کیا: پھر لوگ عمل کس بات کے لیے کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر شخص وہ عمل کرتا ہے جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہی عمل کرتا ہے جو اس کے لیے آسان بنایا گیا ہے۔‘‘[1] اسی روایت میں یہ بات بھی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکوں کی اولاد کے سلسلے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اللّٰہُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوْا عَامِلِیْنَ )) [2] ’’اللہ بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرنے والے ہو تے۔‘‘ صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے جنت کے لیے کچھ لوگوں کو پیدا کیا اور اس وقت پیدا کیا جب وہ اپنے باپ کی پشتوں میں تھے، کچھ لوگوں کو جہنم کے لیے پیدا کیا اور ان کو بھی اس وقت پیدا کیا جب وہ اپنے آبا کی پشتوں میں تھے۔‘‘[3] صحیح مسلم میں یہ روایت بھی آئی ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’آدمی بہ ظاہر لوگوں کی نظر میں جنت والا عمل کرتا ہے، حالانکہ وہ جہنمی ہے اور ایسا بھی ہے کہ بہ ظاہر آدمی جہنم والا عمل کرتا ہے اور وہ جتنی ہے۔‘‘[4] ایک روایت میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں کوئی بھی بندہ نہیں مگر اللہ تعالیٰ اس کی جنت و جہنم کا ٹھکانا جانتا ہے۔‘‘ صحابہ کرام علیہم السلام نے دریافت کیا:
Flag Counter