Maktaba Wahhabi

407 - 611
فرض نمازوں کی فضیلت اور لباس کے احکام حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: سورۃ العنکبوت (آیت: ۴۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: { اُتْلُ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتٰبِ وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَ الْمُنْکَرِ وَ لَذِکْرُ اللّٰہِ اَکْبَرُ وَ اللّٰہُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ} ’’(اے نبی!) یہ کتاب جو تمھاری طرف وحی کی گئی ہے اس کو پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو کچھ شک نہیں کہ نماز بے حیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے اور اللہ کا ذکر بڑا (اچھا کام) ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اُسے جانتا ہے۔‘‘ قصرِ اسلام کی عمارت پانچ ستونوں پر قائم ہے جن میں سے ایمان باللہ و ایمان بالرسول یا شہادتین کے بعد نماز کو دینِ اسلام کا اہم رکن قرار دیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسا رکن ہے جس میں بندہ اپنے رب سے ہم کلام ہونے کا شرف حاصل کرتا ہے، اس سے سر گوشی کرتا ہے، اسے یاد کرتا اور اسے پکارتا ہے، اس کی کتاب قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے۔ یعنی بندے کا اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ بھی یہی نماز ہے۔ نماز وہ عبادت ہے جو اسے ادا کرے اور اس کا حق پورا کردے تو وہ اس کو فحش اور منکر چیزوں سے ضرور روک دے گی، اس کی سعادت وسلا متی کا باعث، نجات کا ذریعہ اور اس کے دل و عمل کی اصلاح کا سبب بن جائے گی۔ بندے کے تمام اعمال میں سب سے افضل عمل بھی نماز ہی ہے، جیسا کہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم دین پر قائم رہو، اگرچہ تم اس کا احاطہ نہیں کرسکتے اور یہ جان لو کہ تمھارے اعمال میں سے افضل عمل نماز ہے۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ! نماز کو اس کے مقرر وقت میں پڑھنے کی تاکید کرتے ہوئے سورۃ النساء (آیت: ۱۰۳)
Flag Counter