Maktaba Wahhabi

344 - 611
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رونا: اسی طرح رونا بھی تھا۔ صرف آنکھوں سے آنسو ڈبڈبا آتے تھے۔ اگر بہت ہوا تو آنکھیں اشکبار ہوجاتیں اور گریہ کی آواز سینہ سے نکلتی معلوم ہوتی۔ رات کو صلوٰۃِ تہجد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر رویا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چلنا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیز رفتاری سے چلتے تھے۔ ایسا معلوم ہوتا گویا پہاڑی پر سے ڈھلوان کی طرف اتر رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جوتا پہن کر بھی چلتے اور برہنہ پاؤں بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دستور تھا کہ جب صحابہ رضی اللہ عنہم ساتھ ہوتے تو انھیں آگے کرتے اور خود پیچھے چلتے۔ کمزوروں کو سہارا دیتے۔ پیدل چلنے والوں کو اپنے ساتھ سوار کرلیتے۔ ان کے حق میں دعا فرماتے۔ ذکر و عبادت: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کا ذکر سب سے زیادہ کرتے تھے۔ کثرت سے تکبیر و تہلیل، تسبیح و تحمید اور حوقلہ (لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ) اور استغفار کے ساتھ ساتھ ہر موقع پر خصوصی ذکر کرتے۔ سوتے جاگتے، اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے ہر وقت اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازیں: صلات (نماز) کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حال تھا کہ کم از کم چالیس رکعتیں ہر دن پڑھا کرتے تھے۔ ۱۷ رکعتیں فرائض، ۱۲ رکعتیں سنت موکدہ اور گیارہ رکعتیں تہجد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روزانہ کا معمول تھا۔ ان کے علاوہ بھی دیگر نوافل صلاۃ الضحیٰ وغیرہ پڑھا کرتے تھے، لیکن ان کی پابندی نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا صدقہ کرنا: صدقہ و خیرات کے متعلق نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ طیبہ یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جوکچھ ہوتا صدقہ کر دیتے۔ جو بھی آپ سے سوال کرتا اسے عطا فرما دیتے۔ لینے والے کو حاصل کرنے میں جتنی خوشی ہوتی اس سے زیادہ خوشی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دینے میں ہوتی تھی۔
Flag Counter