Maktaba Wahhabi

358 - 611
لیے کسی سے انتقام نہیں لیتے تھے، بلکہ عفو و درگزر کا معاملہ کرتے تھے۔ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد معلوم ہو اکہ زہر آلود گوشت کی ایک بوٹی کھانے سے حضرت بشر بن براء رضی اللہ عنہ شہید ہوگئے اور ان کے خاندان والے مقدمہ لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے حاضر ہوگئے کہ انھیں انصاف دلایا جائے۔ زینب کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قتل کی سازش میں معاف کر دیا، لیکن یہ دوسروں کا معاملہ تھا، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اسے معاف کر نے کا حق نہیں تھا۔ دوسری طرف حضرت بشر رضی اللہ عنہ کے خاندان والوں نے مطالبہ کر دیا کہ زینب کو انصاف کے مطابق سزا ملے، چنانچہ انصاف ہوا اور زینب کو قتل کر دیا گیا۔ یوں اس یہودی عورت نے اپنی سازش کو چھپانے کے لیے جو کہانی گھڑی تھی، اللہ نے اس کا پول کھول دیا۔ اس کی سازش نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ اسے سزا بھی مل گئی۔[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس معجزے کو دیکھتے ہو ئے بھی یہودی ایمان نہ لائے بلکہ مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں اور زیادہ سرگرم ہوگئے۔ ان کی سازشیں اس وقت سے اب تک جاری ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم نے تو ان کی ہر سازش کو ناکام بنا دیا اور اسلام کو ساری دنیا میں پھیلا دیا، لیکن آج یہود کی سازشیں مسلمانوں کے خلاف کامیاب ہو رہی ہیں، اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہمارے ایمان مضبوط ہیں اور نہ ہم اس طرح کے مسلمان ہیں، جس طرح کے ایمان صحابہ رضی اللہ عنہم کے تھے۔ جب تک ہمارے ایمانوں میں مضبوطی نہیں آئے گی تب تک ہم ان مکار دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے ایمانوں کی حفاظت فرمائے اور ہمیں سچے مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے، تاکہ ہم اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا سکے۔ آمین وصیتیں اور وفاتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم : خیبرمیں زہر آلود گوشت چبانے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین سال تک زندہ رہے، حتیٰ کہ مرضِ وفات میں مبتلا ہوگئے۔[2]
Flag Counter