Maktaba Wahhabi

218 - 611
’’تجھے صرف ایک ہی سے مانگنا چاہیے اور تجھے دینے والا بھی صرف ایک ہی ہے۔ تیرا مقصود بھی ایک ہی ہے اور وہ ایک کون ہے؟ وہ تیرا پروردگار ہے جس کے ہاتھ میں بادشاہوں کی پیشانیاں اور تمام مخلوق کے دل ہیں۔‘‘ نیز اپنی کتاب ’’الفتح الربانی‘‘ (ص: ۱۵) میں لکھتے ہیں: ’’اسی (اللہ) سے سب کچھ مانگو، غیراللہ سے نہ مانگو، اپنے جیسی مخلوق کے سامنے ذلیل نہ ہو، سوال بھی اسی سے کرو اور تیرا معاملہ صرف اسی کے ساتھ ہو، کسی دوسرے کے ساتھ نہ ہو۔‘‘ اسی کتاب ’’الفتح الربانی‘‘ میں آگے چل کر (ص: ۵۴۳) لکھتے ہیں: ’’مومن لوگ اپنے دلوںمیں صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اور صرف اسی سے امید رکھتے ہیں۔ اپنی حاجتیں اسی کے سامنے پیش کرتے ہیں، کسی دوسرے کے سامنے نہیں۔ وہ صرف اسی دروازے کی طرف لوٹتے ہیں، کسی اور کی چوکھٹ پر نہیں جاتے۔‘‘ اسی کتاب (ص: ۳۰۹) میں مزید لکھتے ہیں: ’’تجھ پر افسوس ہے! اگر اللہ تجھے مخلوق کے ہاتھوں نفع پہنچانا چاہے گا تو نفع پہنچائے گا اور اگر نقصان پہنچانے کا ارادہ کر ے گا تو ایسا ہی ہوگا۔ وہی ان کے دلوں کو مسخر کرنے والا ہے اور وہی نرم یا سخت بنانے والا، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، وہی دینے والااور وہی نہ دینے والا ہے، وہی عزت و ذلت، بیماری وصحت دینے والاہے، وہی پیٹ بھرنے والاہے اور وہی بھوکا رکھنے والا ہے، وہی پہنانے والا، اور وہی ننگا رکھنے والا ہے، وہی مونس اور وہی وحشت طاری کرنے والا ہے۔ وہی اول، وہی آخر، وہی ظاہر، وہی باطن، وہی سب کچھ ہے، نہ کہ کوئی دوسرا۔‘‘ ’’غنیۃ الطالبین‘‘ (ص: ۱۱۳ عربی اردو مطبع نول کشور) میں لکھتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے ہر ایک کے مقدر میں روزی لکھ دی اور تقسیم کردی ہے۔ اس میں کوئی کمی بیشی نہیں کرسکتا اور نہ اسے کوئی روک سکتا ہے اور نہ اس میں کوئی درشتی و سختی واقع ہو سکتی ہے۔ نہ نعومت و نرمی اور کوئی شخص کل کی روزی آج نہیں کھا سکتا اور نہ زید کا حصہ (کسی دوسرے) عمر کو مل سکتا ہے۔‘‘
Flag Counter