Maktaba Wahhabi

228 - 611
ذلت اور رسوائی کو اپنا مقدر سمجھتے ہوں، ان کے لیے اللہ تعالیٰ کا قرآن کیا کچھ کہہ رہا ہے۔ لوگو! ذرا کان لگا کر قرآنِ کریم کی سورۃ التکویر (آیت: ۲۶) میں اُس کی پکار کو سنو! فرمانِ الٰہی ہے: { فَاَیْنَ تَذْھَبُوْنَ} ’’لوگو! (مجھ سے منہ موڑ کر) کہاں جاتے ہو؟‘‘ 1. فرمایا: مجھے چھوڑو گے تو گمراہ ہوجاؤ گے۔ 2. بدبختی میں مبتلا ہوجاؤ گے ۔۔۔ پھر: 3. دُنیا میں ذلیل اور رسوا ہوگے۔ 4. اور آخرت میں کیا ہوگا۔۔۔ شعلے اگلتی جہنم میں جھونک دیے جاؤ گے۔ تمھارے لیے اچھا یہی ہے کہ میری طرف پلٹ آؤ تاکہ تم پر رحم کیا جائے! جیسا کہ سورۃ الانعام (آیت: ۱۵۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَ ھٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ} ’’اور یہ کتاب بھی ہم ہی نے اتاری ہے، برکت والی، تو اس کی پیروی کرو اور (اللہ سے) ڈرو تاکہ تم پر مہربانی کی جائے۔‘‘ اللہ رب العالمین کے قرآن کی پکار ہے کہ میری طرف آؤگے تو ۔۔۔: 1. یقینا برکت دیے جاؤ گے۔ 2 . یقینا رحمت سے نوازے جاؤ گے۔ 3. دنیا میں عزت اور افتخار پاؤگے۔ 4 . اور آخرت میں نعمتوں بھری جنت میں داخل ہوگے۔ قرآنِ کریم دُنیا کی تمام الہامی کتب سے بڑ ھ کر عزت و شرف، عظمت اور فضیلت والی کتاب ہے جو خیر و برکت سے مالا مال، ہدایت اور حکمت سے لبریز، شک و شبہ سے بالاتر، حق و باطل میں فرق کرنے والی، جہالت کے اندھیروں سے نکال کر توحید کے نور سے منور کرنے والی اور ایمان لانے والوں کو جنت کی بشارت دینے والی اور انکار کرنے والوں کو جہنم سے ڈرانے والی ہے۔ بنی نوعِ انسان کے لیے سب سے بڑی نعمت۔۔۔ قرآن مجید اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا کلام ہے، جس رات میں اللہ کا یہ کلام نازل ہوا، اس رات میں اتنی فضیلت عطا فرمائی کہ اس رات کی عبادت ہزار مہینے [۸۳ سال اور ۴ ماہ] کی عبادت سے افضل قرار دی گئی، جیسا کہ سورۃ القدر (آیت: ۱ تا ۳) میں ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter