Maktaba Wahhabi

231 - 611
اللہ رب العالمین نے اس کی دلیل سورت حٰم السجدہ (آیت: ۴۴) میں ان الفاظ کے ساتھ بیان فرمائی ہے: { قُلْ ھُوَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ھُدًی وَّشِفَآئٌ وَالَّذِیْنَ لاَ یُؤْمِنُوْنَ فِیْٓ اٰذَانِھِمْ وَقْرٌ وَّھُوَ عَلَیْھِمْ عَمًی} ’’کہہ دیجیے: وہ ان کے لیے جو ایمان لائے، ہدایت اور شفا ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کانوںمیں ڈاٹ ہے اور وہ اُن کے حق میں اندھا پن ہے۔‘‘ نیز سورت یونس (آیت: ۵۷) میں فرمایا: { یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ قَدْ جَآئَتْکُمْ مَّوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ شِفَآئٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِ وَ ھُدًی وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ} ’’لوگو! تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کی شفا اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت آپہنچی ہے۔‘‘ اور سورۃ الاحزاب کی (آیت: ۴۴) میں فرمایا: { تَحِیَّتُھُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَہٗ سَلٰمٌ وَ اَعَدَّ لَھُمْ اَجْرًا کَرِیْمًا} ’’جس دن وہ اللہ سے ملیں گے اس دن ان کا تحفہ سلام ہوگا اوران کے واسطے اچھا اجر تیار ہے۔‘‘ انسان کی حقیقی زندگی اور شفا و تندرستی کا انحصار دل پر ہے۔ سورۃ الحج (آیت: ۴۶) میں اللہ تعالیٰ نے اس حقیقت کو واضح کر دیا ہے: {اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَتَکُوْنَ لَھُمْ قُلُوْبٌ یَّعْقِلُوْنَ بِھَآ اَوْ اٰذَانٌ یَّسْمَعُوْنَ بِھَا فَاِنَّھَا لَا تَعْمَی الْاَبْصَارُ وَ لٰکِنْ تَعْمَی الْقُلُوْبُ الَّتِیْ فِی الصُّدُوْرِ} ’’کیا یہ لوگ زمین میں نہیں پھرے (ملکوں کی سیر نہیں کی، اگر سیر کرتے) توا ن کے دل ایسے ہو جاتے جن سے (حق بات) سمجھ لیتے یا کان ایسے ہو جاتے جن سے (نصیحت) سن لیتے، بات یہ ہے کہ آنکھیں تو (ان کی) اندھی نہیں ہیں، لیکن دل جو سنیوں میں ہیں وہ اندھے ہیں۔‘‘ یہ وحی الٰہی جو قرآنِ کریم کی صورت میں ہمارے پاس محفوظ ہے، آدمی کی روح اور زندگی
Flag Counter