Maktaba Wahhabi

305 - 611
الرَّسُوْلَا. وَ قَالُوْا رَبَّنَآ اِنَّآ اَطَعْنَا سَادَتَنَا وَ کُبَرَآئَ نَا فَاَضَلُّوْنَا السَّبِیْلَا . رَبَّنَآ اٰتِھِمْ ضِعْفَیْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَ الْعَنْھُمْ لَعْنًا کَبِیْرًا} ’’اس دن ان کے چہرے آگ میں الٹائے جائیں گے (حسرت و افسوس سے) کہیں گے کہ اے کاش! ہم اللہ کی فرمانبرداری کرتے اور رسول اللہ کا حکم مانتے۔ اور کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑے لوگوں کا کہا مانا، انھوں نے ہم کو راہ راست سے گمراہ کر دیا اور کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! تو انھیں دگنا عذاب دے اور ان پر بہت بڑی لعنت نازل فرما۔‘‘ آپ غور کریں کہ کسی قوم یا مذہب کا نام نہیں ہے، صرف بزرگوں اور پیروں کی پیروی کرنے والوں ذکر کیا گیا ہے۔ کہتے ہیں کہ ہم نے ان بڑوں او بزرگوں کی پیروی کی، لیکن آج ہمیں معلوم ہوا ہے کہ انھوں نے ہمیں تیرے پیغمبروں سے دور رکھ کر راہ راست سے بھٹکائے رکھا۔ آبا پرستی اور تقلیدِ اکابر آج بھی لوگوں کی گمراہی کا باعث ہے۔ کاش! مسلمان آیت الٰہی پر غور کرکے ان پگڈنڈیوں سے نکلیں اور قرآن و حدیث والے صراط مستقیم کو اختیار کرلیں کیونکہ نجات صرف اور صرف اللہ اور رسول کی پیروی ہی میں ہے نہ کہ آبا و اجداد کے فرسودہ طریقوں کے اختیار کرنے میں۔ لیکن آج ہماری زندگی کی گاڑی اُسی سڑک پر جا رہی ہے، دین و دُنیا کے معاملے میں ہم ذرا بھی غور و فکر سے کام نہیں لیتے ہیں، دین ِ اسلام کے کاموں میں اپنی مرضی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ یہ اسلام اللہ تعالیٰ کا دین ہے، کسی کے گھر کا بنایا ہوا قانون و اصول نہیں ہے کہ ہم خود ہی بنائیں اور پھر بدل دیں، اسلام میں رد و بدل یا اضافے کا حق اللہ تعالیٰ نے کسی کو بھی نہیں دیا ہے، حتیٰ کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی نہیں، کیونکہ دینِ اسلام کو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے مکمل کردیا ہے، جیسے کہ خود اس کا فرمان ہے: { اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ} [آل عمران: ۱۹] ’’حقیقتاً اﷲکے نزدیک جو دین ہے وہ اسلام ہی ہے۔‘‘ اسلام کیاہے؟ اسلام وہ آسمانی قانون اور شریعت ہے جسے اﷲنے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اپنے بندوں کے لیے بنایا۔ ہر نبی اور رسول نے لوگوں کو اسلام ہی کی دعوت دی۔ اس دعوت کی ابتدا حضرت نوح علیہ السلام
Flag Counter