Maktaba Wahhabi

312 - 611
جیسا کے ان کی تصنیف ’’الفتح الربانی‘‘ (۱/ ۴) میں لکھا ہے: ’’وہی تمام چیزوں کو پیدا کرنے والاہے اور تمام اشیا اسی کے قبضہ واختیار میں ہیں۔ اے غیر اللہ سے طلب کرنے والے! تو عقلمند نہیں ہے۔ کیا کوئی ایسی چیز بھی ہے جو اللہ کے خزانوں میں نہ ہو، جبکہ خود اللہ تعالیٰ نے سورۃ الحجرات (آیت: ۲۱) میں فرمایا ہے: ’’کوئی ایسی چیز نہیں ہے کہ جس کے خزانے ہمارے پاس نہیں۔‘‘ ’’اس لیے تجھے صرف ایک اللہ ہی سے ما نگنا چاہیے۔ تجھے دینے والابھی صرف ایک ہے اور تیرا مقصود بھی ایک ہی ہے اور وہ تیرا پروردگار ہے جس کے ہاتھ میں بادشاہوں کی پیشانیاں (سروں کے تاج) اور تمام مخلوق کے دل ہیں۔‘‘ ایسے ہی اللہ سے سب کچھ مانگو، غیر اللہ سے نہ مانگو، اپنے جیسی مخلوق کے سامنے ذلیل نہ ہو، سوال بھی اُسی سے کرو اور تیرا معاملہ صرف اسی کے ساتھ ہو، کسی دوسرے کے ساتھ نہ ہو۔ اسی کتاب ’’الفتح الربانی‘‘ میں آگے چل کر (ص: ۵۴۳) پر لکھتے ہیں: ’’مومن لوگ وہ ہیں جو اپنے دلوں میں صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں، صرف اسی سے امید رکھتے اور اپنی حاجتیں اسی کے سامنے پیش کرتے ہیں، کسی دوسرے کے سامنے نہیں، وہ صرف اسی دروازے کی طرف لوٹتے ہیں، کسی اور کی چوکھٹ پر نہیں جاتے۔‘‘ ’’غنیۃ الطالبین‘‘ (ص: ۷۵) میں رقمطراز ہیں: ’’(تورات میں ہے:) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وہ شخص ملعون ہے جو کسی اپنے جیسی مخلوق پر بھروسا کرتا ہے۔ بعض روایات میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: مجھے اپنی عزت و بزرگی اور جلال کی قسم! جو شخص میرے سوا کسی دوسرے سے امیدیں رکھتا ہے، میں اس کی امید ضرور قطع کروں گا اور اسے انہی لوگوں کے مابین ذلیل و خوار کروں گا۔ اسے اپنی قربت سے دور اور وصل سے محروم کروں گا، کیا سختی کے وقت میرے سوا دوسروں سے امیدیں رکھتے ہو اور اپنے خیالات سے غیروں کے دروازے کھٹکھٹاتے ہو؟ حالانکہ ان کے دروازوں پر تالے پڑے ہیں اور ان کی چابیاں میرے ہاتھ میں ہیں۔‘‘ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے ربِ کریم ہی کو پکا را کریں کیونکہ اللہ کا قرآن بھی ہمیں یہی کہتا
Flag Counter