Maktaba Wahhabi

316 - 611
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی ایک معزز کاروباری آدمی تھے، انھوں نے بھی تبلیغِ اسلام کا کام شروع کر دیا۔ اسی طرح حضرت عثمان غنی، زبیر بن عوام، عبدالرحمن بن عوف، سعد بن ابی وقاص، طلحہ اور عمر فاروق کے بہنوئی سعید رضی اللہ عنہم اور عورتوں میں سے حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی بیوی اُمّ فضل، اسماء بنت عمیس، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا اور حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی بہن فاطمہ رضی اللہ عنہن مسلمان ہوئیں۔ یہ سب حضرات و خواتین اسلام کا ہراوَل دستہ ثابت ہوئے اور ان کے علاوہ بھی کثیر تعداد میں لوگ مسلمان ہوئے، جن میں ورقہ بن نوفل بھی ہیں۔ امام حاکم مستدرک میں ایک روایت لائے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لَا تَسُبُّوْا وَرَقَۃَ فَاِنِّیْ رَأَیْتُ لَہٗ جَنَّۃً اَوْ جَنَّتَیْنِ )) [1] ’’ورقہ کو گالی مت دو، کیوں کہ میں نے اس کے لیے ایک جنت یا دو جنتیں دیکھی ہیں۔‘‘ امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا ہے: ’’یہ حدیث بخاری و مسلم کی شرائط کے مطابق صحیح ہے۔‘‘ بعثت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت راز داری کے ساتھ فریضہ تبلیغ ادا فرماتے رہے، اس مدت میں بہت سی مبارک ہستیوں نے دعوتِ حق پر لبیک کہا اور پھر اسے اپنے حلقہ اثر میں پھیلا نے کی بھرپور کوشش کی، اس طرح اسلام کا نورِ ہدایت اندر ہی اندر جہالت کی تاریکیوں کو نابود کرنے لگا، اس زمانے میں اہلِ حق چھپ چھپ کر مکے کی سنسان گھاٹیوں میں نماز پڑھتے تھے، تاکہ مشرکین کو ان کے قبولِ اسلام کا پتا نہ چل سکے، لیکن کفارِ مکہ کو کسی طور یہ خبر مل ہی گئی کہ ان کے کچھ لوگوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا لایا ہوا نیا دین قبول کر لیا ہے اور ان کی اور ان کے باپ دادوں کی عبادات کے طریقے چھوڑ کر ایک نیا طریقہ عبادت ایجاد کر لیا ہے، چنانچہ وہ غم و غصے کی حالت میں اس ٹوہ میں رہنے لگے کہ کسی مسلمان کو اس کے طریقے پر عبادت کرتے دیکھیں تو اس پر ظلم کرتے ہوئے اسے عبادت سے روکیں۔ اسی زمانے میں دو تین واقعات ایسے پیش آئے جن میں نماز پڑ ھنے والے حق پرستوں پر مشرکوں نے یورش کر دی، گو دینِ حق کے سرفروشوں نے ان کا منہ پھیر دیا، لیکن اس بات کا سخت اندیشہ پیدا ہوگیا کہ کہیں مشرکینِ مکہ سے کھلم کھلا تصادم شروع نہ ہو جائے۔ اس وقت رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نہیں چاہتے تھے کہ حالات ایسی صورت اختیار کریں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال تھا کہ مسلمانوں کو مکے
Flag Counter