Maktaba Wahhabi

340 - 611
ہوتے اور میں چھوٹ جاتا۔ یہ سننا تھا کہ حضرت خبیب رضی اللہ عنہ نہایت جوش سے بول اٹھے: ’’اللہ کی قسم! مجھے یہ بھی پسند نہیں کہ میری جان بچ جائے اور اس کے عوض محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے پائے مبارک میں کانٹا چبھے۔‘‘ 3. غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت اور جانثاری کی کئی مثالیں سامنے آئیں، مسلم تیر اندازوں کے ایک دستے کی غلطی سے مسلمانوں کو وقتی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور کفار کی فوج پشت سے حملہ آور ہوئی تو ایک موقع ایسا بھی آیا کہ رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم جو سارے عالم کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے تھے، بے رحم دشمنانِ اسلام کے نرغے میں آگئے۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب چند جانثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھوں اور اپنے سینوں سے ڈھال کا کام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آنے والے ہر تیر کو ہاتھ اور سینے سے روکتے رہے۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے ستر (۷۰) سے زیادہ تیر اپنے ہاتھ اور سینے سے روکے۔ ان شدید زخموں کے سبب ان کا ہاتھ ہمیشہ کے لیے شل ہو گیا تھا۔ ایک موقع پر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر اٹھا کر دیکھا تو حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ڈھال بنے ہوئے تھے، کہنے لگے: یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرے ماں باپ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر قربان، آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سر سے نہ اٹھائیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ دشمن کا کوئی تیر آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تک پہنچ جا ئے، میرا سینہ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیے حاضر ہے یعنی جب تک مجھ میں جان ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک دشمن کا کوئی تیر نہیں پہنچ سکتا۔‘‘ 4. اسی غزوے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت کی افواہ بھی پھیل گئی۔ یہ خبر جب مدینہ پہنچی تو ایک انصاری خاتون بے اختیار میدانِ احد کی طرف نکل پڑیں۔ اس غزوے میں اس عورت کا باپ، بھائی، بیٹا اور شوہر سب شہید ہوگئے تھے۔ وہ جب ان پر سے گزرتی تو لوگ یکے بعد دیگرے اسے خبر دیتے کہ یہ تمھارا باپ ہے، یہ بیٹا، یہ بھائی اور یہ تمھارا شوہر ہے، لیکن وہ ہر مرتبہ بے چینی سے پوچھتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس حال میں ہیں؟ وہ کہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے ہیں، وہ کہتی کہ مجھے دکھاؤ کہ میں اپنی آنکھوں سے، دیکھ لوں۔ جب چہرہ مبارک پر نظر پڑی تو بے اختیار کہنے لگی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلامت موجود ہیں تو ہر مصیبت ہیچ ہے۔
Flag Counter