Maktaba Wahhabi

478 - 611
تو اللہ تعالیٰ اس کی وہ تمام خطائیں معاف کردیتا ہے جو انجانے میں اُس سے سرزد ہوگئیں: (( سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَ بِحَمْدِکَ أَشْہَدُ أَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ أسْتَغْفِرُکَ وَ أَتُوْبُ اِلَیْکَ )) [1] ’’اے اللہ! تو اپنی تعریفوں کے ساتھ پاک ہے، میں شہادت دیتا / دیتی ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں، تجھ سے مغفرت طلب کرتا / کرتی ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا / ہوتی ہوں اور توبہ کرتا / کرتی ہوں۔‘‘ دوسری حدیث میں ہے: ’’اگر کسی نیک مجلس میں ہوگا تو یہ دعا بھی اس کے تابع ہو جائیگی اور اگر کسی مخلوط مجلس میں ہوگا تو یہ دعا اس کا کفارہ بن جائے گی۔‘‘[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ’’کوئی قوم جب کسی ایسی مجلس سے اٹھے جس میں انھوں نے اللہ تعالیٰ کا سرے سے ذکر ہی نہ کیا ہو تو وہ گویا گدھے کی مردار لاش سے اٹھے ہیں اور وہ مجلس ان کے لیے باعثِ حسرت ہے۔‘‘[3] حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کم ہی کسی مجلس سے یہ پڑھے بغیر اٹھتے تھے: (( اَللّٰھُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْیَتِکَ مَا تَحُوْلُ بِہٖ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ مَعَاصِیْکَ وَ مِنْ طَاعَتِکَ مَا تُبَلِّغُنَا بِہٖ جَنَّتَکَ وَمِنَ الْیَقِیْنِ مَا تُھَوِّنُ بِہٖ عَلَیْنَا مَصَائِبَ الدُّنْیَا، اَللّٰھُمَّ مَتِّعْنَا بِاَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُوَّاتِنَا مَا اَحْیَیْتَنَا وَاجْعَلْہُ الْوَارِثَ مِنَّا وَاجْعَلْ ثَاْرَنَا عَلٰی مَنْ ظَلَمَنَا وَانْصُرْنَا عَلٰی مَنْ عَادَانَا وَلَا تَجْعَلْ مُصِیْبَتَنَا فِیْ دِیْنِنَا وَلَا تَجْعَلِ الدُّنْیَا اَکْبَرَ ھَمِّنَا وَلَا مَبْلَغَ عِلْمِنَا وَلَا تُسَلِّطْ عَلَیْنَا مَنْ لَّا یَرْحَمُنَا )) [4] ’’اے اللہ! ہم میں اپنی خشیت تقسیم کر دے جو ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان
Flag Counter