Maktaba Wahhabi

70 - 611
اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: { اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْٓا اِیْمَانَھُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِکَ لَھُمُ الْاَمْنُ وَ ھُمْ مُّھْتَدُوْنَ} [الأنعام: ۸۲] ’’جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم (شرک) سے آلودہ نہیں کیا، انہی کے لیے امن و سلامتی ہے اور یہی لوگ راہِ راست پر ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے جن اسماے حسنیٰ اور بلند صفات کا ذکر ہوا ہے، ان کے ساتھ یا دیگر اسماے حسنیٰ کے ساتھ اگر اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے تو اللہ تعالیٰ اس دُعا کو قبول فرماتا ہے اور جو مانگا جائے وہ عطا کرتا ہے۔ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دُعا کرتے ہوئے سُنا جو کہہ رہا تھا: ’’اے اللہ! بے شک میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس بنا پر کہ تو ہی اللہ ہے، تیرے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں، تو اکیلا ہے، بے نیاز ہے، جس نے نہ کسی کو جنا اور نہ ہی وہ جنا گیا اور کوئی بھی اس کا ہمسر نہیں۔‘‘ یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تونے اللہ سے اس کے اُس نام سے سوال کیا ہے کہ اگر اس نام سے مانگا جائے تو عنایت فرماتا ہے اور دُعا کی جائے تو قبول فرماتا ہے۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کے ناموں، اس کی صفات اور اس کے افعال میں کوئی اس جیسا نہیں ہے۔ جو شخص کسی مخلوق کو اللہ تعالیٰ کی صفات کا حامل قرار دیتا ہے، مخلوق کو گنج بخش اور نذر و نیاز کے لائق سمجھتا ہے، وہ مشرک ہے اور مشرک اگر توبہ کے بغیر مرجائے تو ابدی جہنمی ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام عیوب ونقائص مثلاً نیند، عجز، جہالت اور ظلم وغیرہ سے پاک ہے اور مخلوق کی مشابہت سے مبرا ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَھُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ} [الشوریٰ: ۱۱] ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ خوب سننے والا، دیکھنے والا ہے۔‘‘
Flag Counter