Maktaba Wahhabi

332 - 611
دیکھا، انھیں سلام کیا، انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام کا جواب دیا، مرحبا کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ ان کے دائیں طرف انسانوں کا ایک بہت بڑا گروہ تھا۔ اسی طرح ایک گروہ ان کی بائیں طرف تھا۔ جب حضرت آدم علیہ السلام دائیں طرف والے گروہ پر نظر ڈالتے تو مسکراتے، یہ سعادت مندوں کی روحیں تھیں۔ جب وہ بائیں طرف والوں کو دیکھتے تو رو دیتے، وہ بدبختوں کی روحیں تھیں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوسرے آسمان پر لے جایا گیا۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے دروازہ کھلوایا۔ دروازہ کھلا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں دو خالہ زاد بھائیوں حضرت یحییٰ بن زکریا اور حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہم السلام کو دیکھا اور انھیں سلام کیا۔ ان دونوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام کا جواب دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا اور خوش آمدید کہا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیسرے آسمان پر پہنچے۔ تیسرے آسمان پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات حضرت یوسف علیہ السلام سے ہوئی۔ حضرت یوسف علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے نصف حسن عطا فرمایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں سلام کیا۔ انھوں نے سلام کا جواب دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش آمدید کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔ اس کے بعد پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر شروع ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چوتھے آسمان پر لے جایا گیا۔ چوتھے آسمان پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات حضرت ادریس علیہ السلام کے ساتھ ہوئی۔ حضرت ادریس علیہ السلام کے ساتھ بھی اسی طرح ملاقات ہوئی۔ پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم پانچویں آسمان پر تشریف لے گئے۔ یہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات حضرت ہارون علیہ السلام سے ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں سلام کیا۔ انھوں نے جواب میں مرحبا کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھٹے آسمان پر لے جایا گیا۔ وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات حضرت موسیٰ بن عمران علیہ السلام سے ہوئی۔ اسی طرح ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات ہوئی، انھوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش آمدید کہا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام اس وقت اپنی کمر بیتِ معمور سے لگائے بیٹھے تھے۔[1] بیتِ معمور کے بارے میں حدیث میں آیا ہے کہ اس میں روزانہ ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں اور پھر قیامت تک کبھی ان کی باری نہیں آتی، یعنی جو فرشتے ایک بار داخل ہوگئے، پھر داخل نہیں
Flag Counter