Maktaba Wahhabi

409 - 611
خرچ کرنے میں کوتاہی نہیں کرتے۔ اسی سورت (آیت: ۵) میں فرمایا ہے: {اُولٰٓئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنْ رَّبِّھِمْ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ} ’’یہی لوگ اپنے پروردگار کی راہ پر ہیں اور یہی لوگ مراد کو پہنچنے والے ہیں۔‘‘ جو لوگ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں، ان کے لیے سورۃ المعارج (آیت: ۳۴، ۳۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلاَتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ . اُوْلٰٓئِکَ فِیْ جَنّٰتٍ مُّکْرَمُوْنَ} ’’اور جو اپنی نماز کی خبر رکھتے (پابندی کرتے) ہیں۔ یہی لوگ باغہائے بہشت میں عزت و اکرام سے ہوں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں کامیاب لوگوں کی جو نشانی بتائی ہے، وہ یہ ہے کہ وہ لوگ نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔ تیسویں پارے کی سورۃ الاعلیٰ (آیت: ۱۴، ۱۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَکّٰی . وَ ذَکَرَ اسْمَ رَبِّہٖ فَصَلّٰی} ’’یقینا فلاح پاگیا جو پاک ہوا اور اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرتا رہا اور نماز پڑھتا رہا۔‘‘ یہاں اللہ تعالیٰ نے نماز کو نمازیوں کے لیے ذریعہ نجات و فلاح قرار دیا ہے۔ یعنی کامیاب ہوگیا وہ شخص جس نے اپنے نفس کو پاک کرلیا اور خود کو اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس کی یاد میں مشغول کر لیا۔ ذکر کی بہترین صورت نماز کو باقاعدگی اور صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے۔ یہی بات ایک دوسرے انداز سے اللہ تعالیٰ نے سورت مومنون کی پہلی دو آیتوں میں بیان فرمائی ہے: { قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ . الَّذِیْنَ ھُمْ فِیْ صَلاَتِھِمْ خَاشِعُوْنَ} ’’یقینا ایمان والوں نے فلاح حاصل کرلی جو اپنی نمازوں میں خشوع کرتے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جس نے اپنے آپ کو پاک کر لیا اور اللہ کے احکام کی فرماں برداری کی، نماز کو صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی خوشنودی طلب کرنے کے لیے ٹھیک وقت پر مسنون طریقے سے قائم کیے رکھا تو اس نے نجات اور فلاح پالی۔ نیز سورت مومنون (آیت: ۹) میں فرمایا ہے: { وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلَوَاتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ} ’’اور جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔‘‘
Flag Counter