Maktaba Wahhabi

87 - 611
کر) لائیں گے اور تجھ کو ان لوگوں پر گواہ (بنا کر) لائیں گے۔‘‘ سورۃ النحل (آیت: ۸۹) میں ارشاد فرمایا: { وَ یَوْمَ نَبْعَثُ فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ شَھِیْدًا عَلَیْھِمْ مِّنْ اَنْفُسِھِمْ وَ جِئْنَا بِکَ شَھِیْدًا عَلٰی ھٰٓؤُلَآئِ} ’’اور (وہ دن یاد کر) جس دن ہم ہر امت میں انہی میں سے ایک گواہ اٹھالیں گے اور (اے پیغمبر!) تجھ کو ان لوگوں (آخری زمانے کی امت) پر گواہ بنا کر لائیں گے۔‘‘ سورۃ الاحزاب (آیت: ۴۵) میں فرمایا: { یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ اِنَّآ اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا} ’’اے پیغمبر! ہم نے آپ کو گو اہی دینے والا اور خوشخبری سنا نے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ اسی طرح سورۃ الفتح (آیت: ۸) میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس منصب عالی کا پتا دیا گیا ہے، چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: { اِِنَّآ اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا} ’’اور ہم نے (اے نبی!) آپ کو حق ظاہر کرنے والا اور خوشخبری سنا نے والا اور خوف دلانے والا (بنا کر) بھیجا ہے۔‘‘ اسی پر بس نہیں بلکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے خود اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے اور اس نے اپنی اور اپنے فرشتوں کی محبت کا پتا دیتے ہوئے تمام اہلِ ایمان کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے اور آپ پر درود و سلام پڑھنے کا حکم دیتے ہوئے سورۃ الاحزاب (آیت: ۵۶) میں ارشاد فرمایا ہے: { اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} ’’اللہ اور اُس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں، تم بھی آپ پر درود اور سلام بھیجا کرو۔‘‘ اس آیت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مرتبے و منزلت کا بیان ہے جو (آسمان) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاصل ہے اور وہ یہ کہ اللہ تبارک و تعالیٰ عالمِ علوی (فرشتوں) میں آپ کی ثنا و تعریف
Flag Counter