Maktaba Wahhabi

86 - 611
لہٰذا ان انبیا اور رسولوں میں سے اللہ تعالیٰ نے جن کا ذکر کیا ہے، یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جن کا نام بتایا ہے، ان پر تفصیل و تعیین کے ساتھ ایمان لانافرض ہے۔ اے اللہ! ہم ان پر اور ان کے علاوہ دوسرے انبیاے کرام علیہم السلام پر بھی ایمان لائے ہیں اور اپنے نبی ۔علیہ أفضل الصلاۃ و التسلیم۔ پر بھی ایمان لائے۔ اللہ تعالیٰ نے انبیا علیہم السلام میں سے بعض کو بعض پر فضیلت و برتری عطا کی ہے، جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سورۃ الا سراء (آیت: ۵۵) میں یوں بیان فرمایا ہے: { وَ لَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰی بَعْضٍ} ’’ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر برتری دی ہے۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے رسولوں میں سے بعض کو بعض پر فضیلت عطا کی ہے، جیساکہ سورۃ البقرہ (آیت: ۲۵۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ عَلٰی بَعْضٍ} ’’یہ رسول ہیں جن میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔‘‘ ان میں سے افضل وہ پانچ رسول ہیں جو اولو العزم (عالی ہمت) کہلاتے ہیں، وہ یہ ہیں: حضرت نوح، حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ، حضرت عیسیٰ علیہم السلام اور ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ۔ سورۃ الاحقاف (آیت: ۳۵) میں فرمانِ الٰہی ہے: { فَاصْبِرْ کَمَا صَبَرَ اُوْلُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ} ’’پس (اے پیغمبر!) آپ ایسا صبر کریں جیسا صبر عالی ہمت رسولوں نے کیا۔‘‘ یہ کفارِ مکہ کے رو یے کے مقا بلے میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دی جاری ہے اور صبر کرنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سب رسولوں میں سے افضل رسول ہیں اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین، امام المتقین اور بنی آدم کے سردارہیں۔ یہ عظیم منصب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خود اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے، چنانچہ سورۃ النساء (آیت: ۴۱) میں ارشاد الٰہی ہے: { فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍم بِشَھِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِکَ عَلٰی ھٰٓؤُلَآئِ شَھِیْدًا} ’’پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت پر (گواہی دینے کے لیے اس کے پیغمبر کو) گواہ (بنا
Flag Counter