Maktaba Wahhabi

151 - 566
پہر پکارتے ہیں، اس کا چہرہ چاہتے ہیں اور تیری آنکھیں ان سے آگے نہ بڑھیں کہ تو دنیا کی زندگی کی زینت چاہتا ہو اور اس شخص کا کہنا مت مان جس کے دل کوہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا اور وہ اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور اس کا کام ہمیشہ حد سے بڑھا ہوا ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنْسَاهُمْ أَنْفُسَهُمْ أُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴾ (الحشر:۱۹) ’’اور تم ان لوگوں کی طرح مت ہو جانا جنہوں نے اللہ(کے احکام)کو بھلا دیا تو اللہ نے بھی انھیں اپنی جانوں سے غافل کر دیااور ایسے ہی لوگ نافرمان (فاسق)ہوتے ہیں۔‘‘ علامہ سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ محرومی ہے ہر قسم کی محرومی اس انسان کے لیے ہے جو اللہ کی یاد سے غافل رہے اور ان لوگوں سے مشابہ ہوجائے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کو بھلا دیا ، اور اللہ کی یاد سے اور اس کا حق ادا کرنے سے غافل ہوگئے اور اپنی نفوس کو گرادیااور شہوات کے پیچھے پڑگئے۔ ایسے لوگ کبھی کامیاب نہیں ہوسکے، اورنہ ہی کبھی ان کی امیدیں بر آسکیں۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے ان کی ذاتی مصلحتیں بھی ان کوبھلا دیں، اور اپنی ذات کے لیے بھی فوائد اورمنافع سے ان کو غافل کردیا۔ ایسے لوگ افراط کا شکار ہوگئے اور دونوں جہانوں کا خسارہ اٹھانے والے بن گئے۔ انہوں نے بہت بڑی ایسی غفلت اور کند ذہنی کا ارتکاب کیا جس کا تدارک اور ازالہ ممکن نہیں۔اور نہ ہی اس زخم پر کوئی مرہم رکھی جاسکتی ہے۔ اس لیے کہ بغیر کسی شک و شبہ کے یہی لوگ اصلی فاسق ہیں جو اپنے رب کی اطاعت و فرمانبرداری سے نکل گئے اور نافرمانیوں اور برائیوں کے گڑھوں میں گر گئے۔
Flag Counter