Maktaba Wahhabi

167 - 566
ہاتھ اٹھاتے ہیں، اور انھیں یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ انہوں نے کیا کہا اور کیا دعا کی۔ یا پھر وہ لوگ جو امام (یا دعا کرنے والے )کے ساتھ آمین آمین کہتے جاتے ہیں ، اور اس کو دعا کی کوئی سمجھ ہی نہیں ہوتی۔ پھر دعا کیسے قبول ہو جب کہ ان لوگوں کا حال یہ ہے جس کا ابھی تذکرہ ہوا ہے۔ ۵۔غافل پر شیطان کا مسلط ہونا: جب انسان اپنے گھر میں داخل ہو تا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل ہوتا ہے ، تو بے شک شیطان اس پر مسلط کردیا جاتا ہے ، وہ اس کے ساتھ گھر میں داخل ہوتا ہے اور وہیں پر رات گزارتا ہے، اور ایسے ہی جب وہ کھانا کھاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو شیطان اس کے ساتھ کھانے لگ جاتا ہے۔ سیّدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’جب آدمی اپنے گھر داخل ہوتا ہے تو وہ اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھانے کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ آج تمہارے لیے اس گھر میں رات گزارنے کی جگہ نہ ملی اور جب کھانا کھانے کا وقت اللہ کا نام نہ لے تو شیطان کہتا ہے کہ رات گزارنے کی جگہ اور شام کا کھانا مل گیا۔‘‘[1] ۶۔ مزیدغفلت کا پیدا ہونا: اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک غفلت دوسری غفلت کو بھی اپنے ساتھ کھینچ لے آتی ہے، اور وہ اپنے ساتھ تیسری کو ؛ اوراس طرح یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ انسان شہوات کے گڑھوں میں گرجاتا ہے، اور اس سے باہر نکلنے کی طاقت ہر گزنہیں رکھتا۔ جب تک کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اور فضل سے اس کا تدارک نہ کرلے۔ کتنے ہی گناہ گار اور فاسق و فاجر لوگ ایسے ہیں جن کی ابتدا تو غفلت سے ہوئی تھی ،
Flag Counter