Maktaba Wahhabi

232 - 566
ان کا تذکرہ اللہ کے فضل و کرم سے ذیل میں دیا جاتا ہے: ۱۔سیّدنا یوسف علیہ السلام اللہ کے نبی سیّدنا یوسف علیہ السلام جو کہ ایسی آزمائش میں ڈالے گئے شاید کہ عورت اور مرد کی تاریخ میں کوئی فتنہ اس سے بڑھ کر ہو۔ عورت بادشاہ کے گھر میں آپ کو فحاشی کی دعوت دے رہی ہے، اور اس جان کے لیے ہر قسم کی راہیں آسان کردیتی ہے۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں ذکر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَرَاوَدَتْهُ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتِهَا عَنْ نَفْسِهِ وَغَلَّقَتِ الْأَبْوَابَ وَقَالَتْ هَيْتَ لَكَ قَالَ مَعَاذَ اللَّهِ إِنَّهُ رَبِّي أَحْسَنَ مَثْوَايَ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ ﴾ (یوسف:۲۳) ’’اور اس عورت نے، جس کے گھر میں وہ تھا، اسے اس کے نفس سے پھسلایا اور دروازے اچھی طرح بند کرلیے اور کہنے لگی جلدی آ۔ اس نے کہا اللہ کی پناہ، بے شک وہ میرا مالک ہے، اس نے میرا ٹھکانا اچھا بنایا۔ بلاشبہ حقیقت یہ ہے کہ ظالم فلاح نہیں پاتے۔‘‘ معاملہ یہاں تک پہنچ کر ہی ختم نہیں ہوتا۔ بلکہ بہکانے کی یہ کوششیں مسلسل جاری رہتی ہیں اور اس کی طلب اور بڑھ جاتی ہے۔ یہاں تک کہ آپ اس عورت سے بھاگتے ہوئے دروازے کی طرف دوڑ پڑتے ہیں ، اور وہ بھی آپ کے پیچھے پیچھے دوڑتی ہے، پیچھے سے آپ کی قمیض پھاڑ دیتیہے۔ جب اس کا خاوند عزیز مصر سامنے نظر آتا ہے تو سیّدنا یوسف علیہ السلام پر بہتان باندھتی ہے اور پھر کوشش کرتی ہے کہ آپ فحاشی کا ارتکاب کرلیں ،اور اس کے بدلے میں آپ کو جیل جانے سے نجات مل جائے۔ مگر آپ اس بے حیائی اور فحاشی کے ارتکاب سے انکار کرتے ہیں ، اور جیل میں چلے جاتے ہیں ، او روہاں کے دکھ اور تکالیف برداشت کرتے ہیں۔یہ سب کچھ آپ حرام شہوت سے بھاگتے ہوئے کرتے ہیں۔
Flag Counter