Maktaba Wahhabi

224 - 566
۳۔جسمانی طاقت کا نفع بخش استعمال: نوجوانوں پر فرض ہے کہ اپنی جسمانی طاقتوں سے فائدہ اٹھائیں، اور اپنے اوقات کار مختلف قسم کے نیک کاموں میں لگائیں۔ خصوصاً معاشرتی اور دعوتی کام جن میں دوسرے لوگوں کے ساتھ میل جول ہوتا ہے جیسا کہ دعوت الی اللہ۔ محتاج و مسکین کی مدد ؛ مسلمانوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے چلنا اور نیکی کے کام کرنے کے لیے تنظیم سازی کرنا اور ان کے علاوہ دیگر روزانہ ایسے کام جن میں تھوڑی بہت مشقت ہو۔ ۴۔شہوت انگیزی سے اجتناب: بلاشبہ یہ دور جس میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں ، یہ شہوات کا دور ہے ، بے پردگی و بے حجابی کا زمانہ ہے ، آزادی اور تصویر سازی اور بناؤ سنگار ؛زیب و زینت کا وقت ہے۔ فیشن ڈریس کا دور ہے، قیمتی عالیشان لباس ، جو مختصر ،تنگ او رباریک ہوتے ہیں۔ انسان اس زمانے میں وہ کچھ دیکھ سکتا ہے جو کہ سابقہ زمانے میں ہمارے آباء و اجداد نہیں دیکھ سکتے تھے۔ اس دور میں نئے نئے فیشن ایجاد کرنے کے لیے باقاعدہ سروے کیے جاتے ہیں اور خوب غور کیا جاتا ہے کہ کیسے اس طرح کا لباس ڈیزائن کیا جائے جو زیادہ سے زیادہ جذبات کو بھڑکانے والا ہو۔ اس کام کے لیے انتہائی ذہین و فطین لوگوں نے اپنے آپ کو فارغ کررکھا ہے تاکہ وہ کسی نہ کسی طرح لوگوں کو شہوات کے اس طوفان میں مبتلا کر سکیں۔ ہم نے اکثر یہ سنا ہے کہ بعض لوگ جب عورتوں کو ایسے لباس میں دیکھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں: ’’ اگر یہ عورت برہنہ ہوتی تو اس حسن و جمال کا اظہار نہ کر پاتی۔ اس لیے کہ لباس نے اس کی اصل حالت سے اسے زیادہ خوبصورت شکل میں ظاہر کیا ہے۔ اس قسم کے لباس میں سے وہ برقع بھی ہے جس سے عورت کا غیر حقیقی حسن و جمال ظاہر ہوتا ہے۔ اگروہ اپنے چہرہ سے یہ پردہ ہٹادے تو اس کا وہ حسن و جمال باقی نہ رہے جس کا مظاہرہ وہ نقاب کی حالت میں کررہی ہے۔ مگر یہ فیشن ایبل برقع اور اس کے نیچے سرمہ ، یہ سب اس لیے ہے کہ نوجوانوں کو اس منظر سے فتنہ میں مبتلا کیا جاسکے۔
Flag Counter