Maktaba Wahhabi

169 - 566
’’جن لوگوں کو ہمارے پاس آنے کا یقین نہیں ہے اور وہ دنیاوی زندگی پر راضی ہو گئے اور اس میں جی لگا بیٹھے ہیں اور جو لوگ ہماری آیتوں سے غافل ہیں۔ایسے لوگوں کا ٹھکانا ان کے اعمال کی وجہ سے دوزخ ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَإِذَا هِيَ شَاخِصَةٌ أَبْصَارُ الَّذِينَ كَفَرُوا يَا وَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِي غَفْلَةٍ مِنْ هَذَا بَلْ كُنَّا ظَالِمِينَ ﴾ (الانبیاء:۹۷) ’’اور سچا وعدہ قریب آلگے گا اس وقت کافروں کی نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی کہ ہائے افسوس!ہم اس حال سے غافل تھے بلکہ فی الواقع ہم قصور وار تھے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ لَهُمْ قُلُوبٌ لَا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَا يَسْمَعُونَ بِهَا أُولَئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ أُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ ﴾ (الاعراف:۱۷۹) ’’اور بلاشبہ یقینا ہم نے بہت سے جن اور انسان جہنم ہی کے لیے پیدا کیے ہیں، ان کے دل ہیں جن کے ساتھ وہ سمجھتے نہیں اور ان کی آنکھیں ہیں جن کے ساتھ وہ دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں جن کے ساتھ وہ سنتے نہیں، یہ لوگ چوپاؤں جیسے ہیں، بلکہ یہ زیادہ بھٹکے ہوئے ہیں، یہی ہیں جو بالکل بے خبر ہیں۔‘‘ بس یہ غافل لوگ ایسے ہیں جن کے دل عبرت حاصل کرنے ، نصیحت پکڑنے ، تدبر و تفکر کرنے سے سخت ہوچکے ہیں ، اور ان کی آنکھیں حق بات کا ادراک کرنے سے اندھی ہوچکی ہیں، اور ان کے کان حق بات سننے سے بہرے ہوچکے ہیں ، اسی وجہ سے یہ لوگ
Flag Counter