Maktaba Wahhabi

267 - 566
الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ (175) وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ ذَلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ (الاعراف:۱۷۵ ، ۱۷۶) ’’اور ان لوگوں کو اس شخص کا حال پڑھ کر سنایئے کہ جس کو ہم نے اپنی آیتیں دیں پھر وہ ان سے نکل گیا، پھر شیطان اس کے پیچھے لگ گیا سو وہ گمراہ لوگوں میں شامل ہوگیا۔اگر ہم چاہتے تو اس کو ان آیتوں کی بدولت بلند مرتبہ دیتے لیکن وہ تو دنیا کی طرف مائل ہوگیا اور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی کرنے لگا سو اس کی حالت کتے کی سی ہوگئی کہ اگر تو اس پر حملہ کرے تب بھی وہ ہانپے یا اسکو چھوڑ دے تب بھی ہانپے یہی حالت ان لوگوں کی ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا۔ سو آپ اس حال کو بیان کر دیجئے شاید وہ لوگ کچھ سوچیں۔ ‘‘ بعض علمائے کرام رحمہم اللہ فرماتے ہیں: ’’ کفر چار چیزوں میں ہے: (۱) غصہ (۲) شہوت (۳)رغبت (۴)خوف اور میں نے ان میں سے دو چیزیں دیکھی ہیں: ’’ایک آدمی نے غصہ کی وجہ سے اپنی ماں کو قتل کردیا، اور ایک دوسرے آدمی نے عشق کیا اور عیسائی ہوگیا۔‘‘[1] ایک آدمی بیت اللہ میں طواف کررہا تھا ، اس نے ایک خوبصورت عورت کو دیکھا تو اس کے پہلو میں جا کر کہنے لگا: اَہْوٰی ہَوَی الدِّیْنِ وَاللَّذاتُ تُعْجِبُنِیْ فَکَیْفَ لِيْ بِہَوَی اللَّذَاتِ وَالدِّیْنِ
Flag Counter