Maktaba Wahhabi

318 - 566
اور خبر دار کہ ان لوگوں میں سے نہ ہوجاناجو یہ بات پسند کرتے ہیں کہ ان کے قول کے مطابق عمل کیا جائے ، یا ان کے اقوال کوپھیلایا جائے ، یا ان کی بات سنی جائے۔ جب اس سے یہ چیزیں چھڑوا دی جاتی ہیں تو اس کے تاثرات سے پتہ چل جاتا ہے۔ خبردار کبھی بھی اقتدار سے محبت نہ کرنا۔بلاشبہ لوگوں کے لیے کرسی کی محبت سونے چاندی کی محبت سے بڑھ کر ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا باریک چور دروازہ ہے جیسے اہل بصیرت لوگ اور ماہر علماء ہی دیکھ سکتے ہیں۔ اپنے دل سے تلاش کیجیے اور اپنی نیت سے عمل کیجیے۔اور جان لیجیے کہ ایسا معاملہ لوگوں کے قریب آچکا ہے کہ انسان موت کی تمنا کرے گا ؛ والسلام ‘‘[1] سیّدنا وہب بن منبہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ بے شک مال کا جمع کرنا اور سلاطین کی مجلسوں کی حاضری انسان کی نیکیوں کے ساتھ اکٹھے نہیں ہوسکتے صرف اس طرح سے کہ جیسے دو بھوکے اور خونخوار بھیڑیے بکریوں کے کسی ریوڑ میں گھس جائیں اور رات وہاں پر گزاریں یہاں تک کہ صبح ہوجائے (تواتنے وقت میں وہ کتنی تباہی مچادیں گے ؛ یہی حال نیکیوں کے ساتھ سلاطین کی مجالس میں شرکت کا ہے)۔ [2] سیّدنا ابو حازم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ایک دور ایسا تھا کہ علماء بادشاہ سے بھاگتے پھرتے تھے ، اور بادشاہ ان کی طلب میں لگا رہتا۔ اب ایسا دور آگیا ہے کہ علماء بادشاہ کی طلب میں لگے پھرتے ہیں ، اوروہ ان سے بھاگتا ہے۔‘‘[3]
Flag Counter