Maktaba Wahhabi

324 - 566
سنت کو مضبوطی سے پکڑے رہیں، اور نماز کے ذریعہ اور صبر کرکے اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کریں۔ دنیا اور اس کی حقارت اور اس کے زوال میں غور و فکر کریں، اور اس کے ساتھ ہی آخرت کے بارے میں اور اس کے قریب ہونے اور ہمیشہ ہمیشہ رہنے کے متعلق سوچیں (کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے وہاں نعمتیں رکھی ہیں وہ ابدی اور سرمدی ہیں ، جنہیں نہ ہی کبھی زوال آسکتا ہے اور نہ ہی ختم ہوسکتی ہیں)۔ یہ لوگ اعمال میں فسق و فجور کے ساتھ ساتھ لازمی طور پر بدعات کا ارتکاب بھی کرتے ہیں۔ تو اس طرح ان کے لیے دو برائیاں جمع ہوجاتی ہیں، اس لیے کہ خواہشات پرستی دل کی آنکھ کو اندھا کردیتی ہے ،انسان سنت اور بدعت کے درمیان تمیز نہیں کرسکتا۔ یا تو اس کے معاملہ ہی الٹ کردیا جاتا ہے وہ بدعت کو سنت سمجھتا ہے اور سنت کو بدعت۔ یہ علماء کے لیے ایک بہت بڑی آفت ہے جب وہ مقام و مرتبہ اور خواہشات نفس کے پیچھے پڑ جائیں۔ یہ آیت ایسے ہی لوگوں کے متعلق نازل ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ (175) وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ ذَلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ (الأعراف۱۷۵، ۱۷۶) ’’اور ان لوگوں کو اس شخص کا حال پڑھ کر سنایئے کہ جس کو ہم نے اپنی آیتیں دیں پھر وہ ان سے نکل گیا، پھر شیطان اس کے پیچھے لگ گیا سو وہ گمراہ لوگوں میں شامل ہوگیا۔ اگر ہم چاہتے تو اس کو ان آیتوں کی بدولت بلند مرتبہ پر فائز کر دیتے لیکن وہ تو دنیا کی طرف مائل ہوگیا اور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی کرنے لگا سو اس کی حالت کتے کی سی ہوگئی کہ اگر تو اس پر حملہ کرے تب بھی وہ ہانپے یا اس کو
Flag Counter