Maktaba Wahhabi

367 - 566
میں اپنے محبوب کی محبت سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی محبت کیسے ہوسکتی ہے؟ یہ ایسا عشق ہے کہ اس عاشق کے لیے مغفرت نہیں ہوگی۔ بے شک یہ عشق شرک اکبر ہے، اور اللہ تعالیٰ شرک کو کبھی بھی معاف نہیں کریں گے۔ اس کفری اور شرکی عشق کی نشانی یہ ہے کہ: ’’ عاشق اللہ تعالیٰ کی رضامندی پر معشوق کی رضا مندی کو ترجیح دے۔ جب اس کے نزدیک معشوق کے حق میں اور اللہ تعالیٰ کے حق اور اس کی اطاعت میں ٹکراؤ ہو تو معشوق کے حق اور اس کی اطاعت کو اللہ تعالیٰ کے حق اور اس کی اطاعت پر ترجیح دے، اور اس کی رضامندی کو اللہ کی رضامندی پر ترجیح دے، اور اپنے محبوب کی رضا کے لیے ہر وہ قیمتی اور نفیس ترین چیز خرچ کردے جو کہ اس کے بس میں ہو، اور اپنے رب کے لیے اپنے پاس موجود چیزوں میں سب سے ردی چیز خرچ کرے، اور اپنے معشوق کی رضامندی حاصل کرنے ، اس کی قربت پانے اور اس کی اطاعت کے لیے اپنی تمام تر وسعتیں اور کوششیں برؤئے کار لائے۔ جب کہ اللہ تعالیٰ کی محبت اور قربت کے لیے وہی وقت لگائے جو معشوق کی محبت سے بچ جائے۔‘‘ پس چاہیے کہ خوب صورت چہروں کے عاشقوں کے احوال پر غور کیا جائے تو اکثریت کو ان واقعات کے مطابق پاؤ گے۔پھر آپ ان کی اس حالت کو ایک پلڑے میں رکھیں، اور ان کی توحید اور ایمان کو دوسرے پلڑے میں رکھیں ، اور پھر ان دونوں کا وزن کریں دیکھیں کہ کیا اس پر اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم راضی ہوں گے، اور کیا یہ عدل کے مطابق ہے؟ بسا اوقات ایسے عاشق بھی ہوتے ہیں جو کہ کھل کر کہتے ہیں کہ ان کے محبوب کا وصل ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کی معرفت سے زیادہ پسندیدہ ہے، جیسا کہ ان میں سے ایک عاشق نے شعر کہا ہے: یَتَرَشَّفْنَ مِنْ فَمِيْ رَشَفَاتٍ ہُنَّ أَحْلٰی فِیْہِ مِنَ التَّوْحِیْدِ
Flag Counter