Maktaba Wahhabi

374 - 566
کرنا پڑتا ہے ، جیساکہ شاعر نے کہا ہے: فَمَا فِی الْاَرْضِ أَشْقٰی مِنْ مُحِبٍّ وَإِنْ وَجَدَ الْہَوٰی حُدْوَ الْمَذَاقِ تَرَاہٗ بَاکِیًا فِي کُلِّ حِیْنٍ مَخَافَۃَ فُرْقَۃٍ أَوِ الْاِشْتِیَاقِ ’’زمین میں محبت کرنے والے سے بڑھ کر کوئی بد بخت نہیں ، اگر چہ وہ اپنی خواہشات ایک شیریں لطف کی طرح پالیں۔ مگر آپ جب بھی اسے دیکھیں گے تو اسے روتا ہوا ہی پائیں گے۔ یا تووہ فراق کے خوف سے رو رہا ہوگایہ ملاقات کے شوق میں۔ ‘‘[1] عاشق اگرچہ اپنی معشوق کی محبت سے لذت اٹھاتا ہے ، مگر حقیقت میں یہ محبت اس کے لیے ایک بہت بڑا عذاب ہوتا ہے۔ عاشق کا دل اس کے محبوب کے ہاتھوں میں گرفتار ہوچکا ہوتا ہے جو کہ اسے انتہائی دردناک طریقہ سے رسوا کرتا ہے اور اسے دائیں اور بائیں جہاں بھی چاہے پھینک دیتا ہے، اور وہ عاشق اپنے محبوب کی اطاعت ایسے کرتا ہے جیسا کہ ریموٹ کنٹرول کا بٹن دبانے سے کوئی بھی برقیاتی چیز حرکت میں آجاتی ہے۔ مگر عشق کے نشے میں اس مصیبت کا احساس نہیں ہوتا۔ اس کی دل کی یہ حالت ہوتی ہے، جیسا کہ شاعر نے کہا ہے: کَعْصُفُوْرَۃِ فِیْ کَـفِّ طِفْلٍ یَسُوْمُہَا حِیَاضَ الرِّدَي وَالطِّفْلُ یَلْہُوْ وَیَلْعَبُ ’’ اس کی مثال اس چڑیا کی طرح ہے جو کسی بچے کے ہاتھ میں ہوں جو اسے ہلاکت کی طرف آگے بڑھا رہا ہو؛ مگر وہ بچہ اس کے ساتھ پھر بھی کھیل تماشہ میں مصروف ہو۔‘‘[2] اور عاشق [کی حالت وہی ہوتی ہے ]جیسے کہا گیا ہے:
Flag Counter