Maktaba Wahhabi

400 - 566
مِنْ شَرِّ لِسَانِيْ ، وَمِنْ شَرِّ قَلْبِيْ ، وَمِنْ شَرِّ مَنِیِيْ۔)) [1] ’’ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنی سماعت کے شر اور اپنی بصارت کے شر سے اور اپنی زبان کے شر سے اور اپنے دل کے شر سے ؛ اور اپنی منی کے شر سے۔ ‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ((اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الْہُدٰی وَالتُّقٰی وَالْعِفَافَ ، وَالْغِنٰی۔)) [2] ’’ اے اللہ میں آپ سے سوال کرتا ہوں ہدایت کا اور تقوی کا اور پاکدامنی کا اور تونگری کا۔ ‘‘ [آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ پاک دامنی کا سوال کیا کرتے تھے جو کہ شہوت کا علاج ہے]۔ خبر دار ! اپنے نفس سے دھوکا نہ کھانا۔ کہ تم دعا سے دور ہوجاؤ اور اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے محفوظ سمجھو۔ [شاعر کہتا ہے ]: إِذَا لَمْ یَکُنْ عَوْنٌ مِّنَ اللّٰہِ لِلْفَتٰی فَأَوَّلُ مَا یَجْنِیْ عَلَیْہِ اجْتِہَادُہٗ ’’جب کسی نوجوان کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد اورتوفیق نہ ہو تو سب سے پہلے اس کا عبادت میں اجتہاد کرنا ہی اس پر ظلم کرتا ہے۔ ‘‘ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اگر آپ ان تمام دواؤں سے عاجز آجائیں، تو اب کوئی دوا اس کے علاوہ باقی نہیں کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں رجوع کیا جائے، سچی توبہ کی جائے اور اس کی بارگاہ میں گڑگڑایا جائے جو بے بس کی پکار کو سنتا ہے جب وہ اسے پکارے، اور اپنے نفس کو اللہ تعالیٰ کے سامنے اس کے در پر پھینک دے، اور اس سے خشوع وخضوع ، عاجزی و انکساری اور تذلل کے ساتھ مدد طلب کرتا رہے۔ جب بھی اسے دعا
Flag Counter