Maktaba Wahhabi

563 - 566
مِنْ شَيْءٍ فَتَطْرُدَهُمْ فَتَكُونَ مِنَ الظَّالِمِينَ ﴾ (الأنعام:۵۲) ’’اور ان لوگوں کو نہ نکالیے جو صبح شام اپنے پروردگار کی عبادت کرتے ہیں، خاص اس کا چہرہ چاہتے ہیں۔ ان کا حساب ذرا بھی آپ کے متعلق نہیں اور آپ کا حساب ذرا بھی ان کے متعلق نہیں کہ آپ ان کو نکال دیں۔ ورنہ آپ ظلم کرنے والوں میں سے ہوجائیں گے۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے اقرع بن حابس اور عیینہ کا ذکر کیا تو فرمایا: ﴿ وَكَذَلِكَ فَتَنَّا بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لِيَقُولُوا أَهَؤُلَاءِ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنْ بَيْنِنَا أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِالشَّاكِرِينَ ﴾ (الانعام:۵۳) ’’اور اسی طرح ہم نے بعض کو بعض کے ذریعہ سے آزمائش میں ڈال رکھا ہے تاکہ یہ لوگ کہا کریں، کیا یہ وہ لوگ ہیں کہ ہم سب میں سے ان پر اللہ تعالیٰ نے فضل کیا؛کیا یہ بات نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ شکرگزاروں کو خوب جانتا ہے۔‘‘ اور پھر فرمایا: ﴿ وَإِذَا جَاءَكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ أَنَّهُ مَنْ عَمِلَ مِنْكُمْ سُوءًا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِنْ بَعْدِهِ وَأَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ﴾ (الأنعام:۵۴) ’’یہ لوگ جب آپ کے پاس آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو (یوں)کہہ دیجئے کہ تم پر سلامتی ہے تمہارے رب نے مہربانی فرمانا اپنے ذمہ مقرر کر لیا ہے کہ جو شخص تم میں سے جہالت کی بنا پر برا کام کر بیٹھے پھر وہ اس کے بعد توبہ کر لے اور اصلاح رکھے تو اللہ(کی یہ شان ہے کہ وہ) بڑی مغفرت کرنے والا ہے۔‘‘ سیّدنا خباب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:یہ جب آیتیں اتریں تو ہم پھر آپ کے نزدیک ہوگئے یہاں تک کہ ہم نے اپنا گھٹنا آپ کے گھٹنے پر رکھ دیا، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter