Maktaba Wahhabi

213 - 548
اور بے ہودہ حرکت ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ اِسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ﴾ [البقرۃ: ۱۵۳] [صبر ونماز سے مدد لو یقینا اللہ صبر کرنے والوں کے ہمراہ ہے] پھر فرمایا: ﴿ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ * الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْھُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْآ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ * اُولٰٓئِکَ عَلَیْھِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّھِمْ وَ رَحْمَۃٌ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُھْتَدُوْنَ﴾ [البقرۃ: ۱۵۵-۱۵۷] [اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیجئے جو کسی مصیبت آنے کے وقت کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں، ان پر ان کے رب کی نوازشیں اور رحمتیں ہیں اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں] انبیاعلیہم السلام کی عادت یہی تھی کہ رنج وغم میں نماز پڑھنے لگتے تھے۔ جب سارہ[ کو بادشاہ کے پاس پکڑ کر لے گئے تو ابراہیم علیہ السلام کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔[1] اسی طرح ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تشویش اور غم کے وقت کیا کرتے تھے،[2] پھر اہلِ صبر کو خوشخبری سنائی اور کہا کہ مصیبت کے وقت استر جاع کرو، ایسے لوگوں کو اللہ کی شاباشی ہے اور مہربانی اور وہی صحیح راہ پر ہیں۔ نیز فرمایا: ﴿ مَآ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَۃٍ فِیْ الْاَرْضِ وَلاَ فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ اِِلَّا فِیْ کِتَابٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَھَا اِِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ * لِکَیْلاَ تَاْسَوْا عَلٰی مَا فَاتَکُمْ وَلاَ تَفْرَحُوْا بِمَآ اٰتٰکُمْ وَاللّٰہُ لاَ یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرِ﴾ [الحدید: ۲۲،۲۳] [کوئی مصیبت دنیا میں نہیں آتی ہے نہ تمھارے نفسوں میں مگر اس سے پہلے کہ ہم اس کو پیدا کریں، وہ ایک خاص کتاب میں لکھی ہوئی ہے، یہ کام اللہ تعالیٰ پر بالکل آسان ہے تاکہ تم اپنے سے فوت شدہ کسی چیز پر رنجیدہ نہ ہو جایا کرو اور نہ عطا کی گئی کسی چیز پر اتراؤ
Flag Counter