Maktaba Wahhabi

283 - 548
انسانوں کے رسول فرشتوں کے رسولوں سے افضل ہیں: انسانوں کے رسول فرشتوں کے رسولوں سے چند وجوہ کے اعتبار سے افضل ہیں، جن کی تفصیل مناسب مواقع پر بیان ہوئی ہے۔ مگر رسلِ ملائکہ تمام لوگوں سے باجماع امت، بلکہ بحکم بداہت، افضل ہیں۔ عام اہلِ اسلام بنی آدم عام فرشتوں سے بہتر اور اَکرم ہیں۔ گناہ کو حلال جاننا اور کسی شرعی مسئلے کا مذاق اڑانا کفر ہے: جس چیز کا گناہ ہونا قطعی دلیل سے ثابت ہو، اس کو حلال جاننے سے آدمی کافر ہو جاتا ہے۔ نیز اسے خفیف اور ہلکا سمجھنا یا کسی شرعی مسئلے پر تمسخر یا استہزا کرنا تکذیبِ دین اور کفر کی نشانیوں میں سے ہے، جس کے باعث کسی پر کفر کا حکم لگایا جاتا ہے۔ معدوم محض پر شے کا اطلاق کرنا ثابت نہیں ہے۔ دیدارِ الٰہی دنیا میں نہیں آخرت میں ہو گا: اس دنیا میں اللہ تعالیٰ کو سر کی آنکھوں سے دیکھنا عقلاً اور شرعاً ممکن نہیں ہے، مگر آخرت میں دیدارِ الٰہی کا ہونا قرآن وسنت کی شہادت کے ساتھ ثابت ہے۔ البتہ اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھنا شرعاً جائز و ثابت ہے، کیونکہ یہ ایک قسم کا قلبی مشاہدہ ہے جو اللہ کے فضل و کرم سے اکابر اہلِ اسلام اور کرام اہلِ اسلام کو میسر آ سکتا ہے۔ روح کی حقیقت: روح اللہ کی پیدا کردہ ایک حادث چیز ہے۔ ضروریات دینیہ اس پر گواہ ہیں۔ حضرات صحابہ کرام اور تابعین رضی اللہ عنہم کا یہی مسلک ہے۔ جسمانی موت واقع ہونے سے روح مٹ نہیں جاتی، بلکہ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ کے قول کے مطابق روح کا حدوث اجسام کی پیدایش کے زمانے میں ہوتا ہے۔ دنیا مومن کا قید خانہ اور کافر کی جنت ہے: کافر جب تک دنیا میں رہتا ہے، وہ اللہ کی طرف سے نعمت میں رہتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’دنیا ایمان والے آدمی کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ہے۔‘‘[1]
Flag Counter