Maktaba Wahhabi

235 - 548
کے بال بڑے اور اس کا تہمد لمبا نہ ہوتا۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔[1] 51۔حدیثِ ابن عباس رضی اللہ عنہما میں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ آخر زمانے میں ایک قوم ہو گی جو سیاہ خضاب کرے گی، جیسے کبوتر کا سینہ ہوتا ہے۔ وہ بہشت کی خوشبو نہ پائے گی۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔[2] اس سے سیاہ خضاب کی حرمت نکلی مرد کرے یا عورت، کیونکہ لفظ قوم میں عورتیں بھی داخل ہیں۔ ہاں سرخ زرد خضاب جہاد میں درست ہے، سیاہ وہاں بھی درست نہیں ہے۔ زینت کے لیے کیسا ہی خضاب کیوں نہ ہو، استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ 52۔حدیثِ ابن عمر رضی اللہ عنہما میں فرمایا ہے کہ اللہ بالوں میں جوڑ ملانے والی اور ملوانے والی اور نیلا گودنے والی اور گد وانے والی پر لعنت کرے۔ اس کو شیخین نے روایت کیا ہے۔[3] یہ کام عورتیں زینت کے واسطے کرتی ہیں سو ایسی عورتیں ملعون ہیں۔ 53۔ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ اللہ نے ان عورتوں پر لعنت کی جو نیلا گدوائیں اور ماتھے کے بال اکھاڑیں اور حسن کے لیے اپنے دانت الگ الگ کر دیں۔ یہ اللہ کی بنائی ہوئی صورت کو بدل ڈالنے والیاں ہیں۔ اس کو شیخین نے روایت کیا ہے۔[4] بعض عورتوں کے دانت بڑے بڑے ہوتے ہیں اور وہ ریت کر چھوٹے چھوٹے الگ الگ کرتی ہیں۔ کسی کے بال ماتھے تک ہوتے ہیں تو وہ بال اکھاڑ کر اپنا ماتھا بڑا کرتی ہیں، کوئی نیلا گودتی ہے، سو یہ سب اللہ کی لعنت میں گرفتار ہیں۔ 54۔حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا میں مردانہ وضع والی عورت پر لعنت کی ہے۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔[5] ٭٭٭
Flag Counter