Maktaba Wahhabi

327 - 548
کے لیے ہیں۔ قسم قسم کے حیوانات ہیں جو سب اس کی ضروریات میں کام آتے ہیں۔ پس جب انسان کے لیے یہ ساری چیزیں فرماں بردار کردی گئی ہیں تو اس پر واجب ہے کہ تہ دل سے اللہ پاک کا شکر بجالائے اور اس کی توحید کو شرک کی تمام قسموں سے پاکیزہ رکھے۔‘‘[1] ابر و باد و مہ و خورشید و فلک درکارند تا تو نانے بکف آری و بغفلت نہ خوری [بادل، ہوا، آفتاب، ماہتاب اور آسمان سب کام میں لگے ہیں، تاکہ تم غذا حاصل کرو اور غفلت کے ساتھ نہ کھاؤ] ہمہ از بہر تو سرگشتۂ و فرماں بردار شرطِ انصاف نباشد کہ تو فرماں نبری [ساری چیزیں تمھارے لیے سرگرداں اور تابع فرمان ہیں۔ انصاف کے خلاف ہے کہ تم اللہ کے فرماں بردار نہ بنو] پھر صاحبِ فتح البیان نے کہا ہے: ’’لفظ ’’ند‘‘ کے معنی مثل ونظیر (اللہ کی مانند) کے ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: ’’ما شاء اللّٰہ وشئت‘‘ [جو اﷲ چاہے اور آپ چاہیں] تو آپ نے فرمایا: (( جَعَلْتَنِيْ لِلّٰہِ نِدًّا! قُلْ: مَا شَائَ اللّٰہُ وَحْدَہُ )) [2] [کیا تم نے مجھ کو اللہ کا ہمسر اور ہم مثل بنا دیاہے؟ اس کے بجائے یوں کہو: ’’اکیلا اللہ جو چاہے] صحیح بخاری ومسلم میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سا گناہ سب سے بڑا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ کے لیے کوئی ہم مثل ٹھہراؤ، حالانکہ اس نے تم کو پیدا کیا ہے۔[3]
Flag Counter