Maktaba Wahhabi

45 - 548
ہی اس پر بخشش کرے گا۔ معلوم ہوا کہ توحید کی برکت سے سب گناہ بخش دیے جاتے ہیں، جس طرح شرک کی نحوست سے سارے اچھے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں اور حق بھی یہی ہے، کیونکہ جب بندہ شرک سے پاک ہوا، اللہ کے سوا کسی کو مالک نہ سمجھا، اس کے سوا کسی طرف بھاگنے کی جگہ نہ جانی، اس کے دل میں یہ بات خوب پختہ ہو گئی کہ اس کے جرم دار اور کوتاہی کرنے والے کو کہیں بھی پناہ نہیں، اس کے مقابلے میں کسی کا زور نہیں چلتا، اس کے روبرو کسی کی حمایت نہیں چلتی اور کوئی کسی کی سفارش اپنے اختیار سے نہیں کر سکتا تو پھر جتنے گناہ اس سے سرزد ہوں گے، وہ بہ تقاضاے بشریت بھول چوک کر ہوں گے، ان گناہوں کا ڈر اس کے دل کو گھیرے ہوئے ہو گا اور وہ ان سے ایسا بے زار اور شرمندہ ہو گا کہ اپنی جان سے تنگ آ جائے گا، سو ایسے شخص پر اللہ کی رحمت ہوتی ہے، پھر جیسے جیسے اس سے گناہ ہوں گے، ویسے ویسے یہ حالت بڑھے گی، اور جس قدر یہ حالت بڑھے گی اتنی ہی اللہ کی رحمت بڑھے گی۔ لہٰذا یہ جان لینا چاہیے کہ جس کی توحید کامل ہے، اس کا گناہ وہ کام کرتا ہے کہ اوروں کی عبادت وہ کام نہیں کر سکتی۔ فاسق موحد شخص، متقی مشرک سے ہزار درجے بہتر ہے، جیسے رعیتی قصور وار باغی خوشامدی سے ہزار درجہ بہتر ہے، کیونکہ یہ اپنی کوتاہی اور قصور پر شرمندہ ہے اور وہ اپنے فریب پر مغرور ہے۔ یہ درست ہے کہ ’’التوحید رأس الطاعات و أفضل الحسنات‘‘ [توحید اطاعتوں کی چوٹی اور تمام نیکیوں سے افضل ہے] ٭٭٭
Flag Counter