Maktaba Wahhabi

452 - 548
کے فرض اعمال سے زیادہ موکد ہے۔ دل کے ان اعمالِ فاضلہ کے مقابل میں وہ افعالِ قلوب جن کو شرع نے کبیرہ گناہ قرار دیا ہے، بہت زیادہ ہیں۔ بعض اہلِ علم نے کبائر باطن کی تعداد چھیاسٹھ (۶۶) بتائی ہے۔ ان میں ایسے گناہ بھی ہیں جن سے آدمی مشرک قرار پاتا ہے، جیسے ریا کاری اور شہرت طلبی وغیرہ، باقی ایسے کبائر ہیں جن کا ارتکاب دخولِ نار کا سبب ہوتا ہے۔ میں نے ان سب کبائر قلبیہ کو ایک الگ رسالے ’’قوارع الإنسان من اتباع خطوات الشیطان‘‘ میں یکجا مفصل طور پر کتاب و سنت کے دلائل کے ساتھ جمع کیا ہے۔ 4۔چوتھا قاعدہ یا مرتبہ اعمالِ جوارح سے متعلق ہے، جیسے نماز، روزہ، حج، جہاد، جمعہ اور جماعات کے لیے چل کر جانا اور عاجز و محتاج کی مدد کرنا وغیرہ۔ ان چاروں امور کا ثبوت اس طرح ہوتا ہے کہ بندہ جب نماز میں ﴿اِیَّاکَ نَعْبُدُ﴾کہتا ہے تو گویا ان چاروں امور کے احکام کا التزام واقرار کرتا ہے اور جب ﴿اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ﴾ کہتا ہے تو ان امور کی اعانت و توفیق طلب کرتا ہے۔ ﴿اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ﴾ بہ طریق تفصیل ہر دو امر کو متضمن ہے، اس کے کہنے سے اللہ کی طرف سے دل میں اس بات کا الہام ہوتا ہے کہ ان امور پر قائم رہتے ہوئے ان لوگوں کی راہ پر چلنا ہے جو اللہ کی طرف جاتے ہیں۔ اس ساری تقریر کو مقریزی نے ’’تجرید التوحید‘‘ میں تحریر کیا ہے، اس جگہ ٹکڑا ٹکڑا کر کے کمی و بیشی کے ساتھ اسے لکھا گیا ہے۔ وبا اللّٰہ التوفیق۔[1] ٭٭٭
Flag Counter