Maktaba Wahhabi

284 - 566
۳۔ اہل صلاح اور علمائے کرام سے میل جو ل رکھا جائے۔ ابن عبد القوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: وَخَالطُ إِذَا خَالَطتُّ کُلَّ مَوَفِقٍ مِنَ الْعُلَمَائِ وَأَہْلِ التُّقٰی وَالتَّسَدُّدِ یُفِیْدُکَ مِنَ الْعِلْمِ وَیَنْہَاکَ عَنْ ہَوٰی وَصَاحِبْہُ تُہْدٰی مِنْ ہُدَاہُ وَتَرْشُدِ وَإِیَّاکَ وَالْہَمَّازِ إِنْ قُمْتَ عَنْہُ وَالْـ بُذِیّ؛ فَإِنَّ الْمَرْئَ بِالْمَرْئِ یَقْتَدِيْ وَلَا تَصْحَبِ الْحَمْقٰی فَذُو الْجَہْلِ إِنْ یَرُمْ صَلَاحًا لِشَیْئٍ یَا أَخَا الْحَزْمِ یُفْسِدِ ’’ اور میل جو ل رکھ ؛ اور جب علماء میں سے اہل تقویٰ اور راہ راست پر چلنے والوں کے ساتھ میل جول رکھے گا ، تووہ تجھے علم کا فائدہ دے گا ، اور خواہش پرستی سے روکے گا، اور علماء سے میل جو ل رکھنے والا ان کی ہدایت سے ہدایت پاتا ہے ، اور کامیاب ہوجاتاہے، اور اپنے آپ کو ٹھٹھہ کرنے والوں اور برے لوگوں سے بچا کر رکھیں۔ بے شک ایک آدمی دوسرے کی اقتداء کرتا ہے، اور بیوقوف لوگوں کی صحبت نہ کرنا۔ اے میرے راہ راست پر چلنے والے بھائی ! جاہل انسان اگر کسی چیز کو درست بھی کرنا چاہتا ہو تو اسے خراب کردیتا ہے۔ ‘‘[1] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے من جملہ اُمور بیان فرمائے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی مدد کے بعد ان کی مدد سے انسان شہوات سے نجات پاسکتا ہے۔ آپ فرماتے ہیں: ’’ اگر یہ کہا جائے کہ جو انسان شہوت پرستی میں مبتلا ہوچکا ہو وہ اس سے کیسے نجات پاسکتا ہے؟
Flag Counter