Maktaba Wahhabi

337 - 566
’’ میں ڈرتا ہوں کہ تم ان کے سامنے قصے بیان کرکے اپنے آپ کو دل ہی دل میں ان سے اونچا سمجھو، مگر اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تمہیں ان سب کے قدموں کے نیچے گرادیں۔ ‘‘ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اور یہی حال حکومت کے طلب گار اور زمین میں بلندی و رفعت چاہنے والے کا ہے۔ ایسے انسان کا دل ان لوگوں کے لیے بہت نرم ہوتا ہے جو اس مرتبہ تک پہنچنے کے لیے اس کے مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ اگرچہ وہ انسان ظاہر میں ان لوگوں پر مقدم ہو اور اس کی اطاعت کی جاتی ہو۔ یہ انسان حقیقت میں ان لوگوں سے امید لگائے ہوتا ہے اور ان سے ڈرتا ہے۔ ان کے لیے اپنے اموال اور ولایت(حکومت )کو کام میں لاتا ہے، اورانھیں معاف بھی کرتا ہے تاکہ وہ اس کی اطاعت کریں ،اور اس کے ساتھ تعاون کریں۔ ایسا انسان ظاہر میں توایسا سردار ہے جس کی اطاعت کی جاتی ہے۔ مگر باطن میں یہ انسان ان لوگوں کا فرمانبردار غلام ہے۔ ‘‘ حقیقت تو یہ ہے کہ ان میں سے ہر ایک میں دوسرے کی غلامی اور عبودیت پائی جاتی ہے، اور حقیقت میں دونوں اللہ تعالیٰ کی عبادت کے ترک کرنے والے ہیں، اور جب ان دونوں کا آپس میں تعاون زمین میں اقتدار و کرسی حاصل کرنے کی غرض سے ہو تو یہ دونوں آپس میں کسی فحاشی کے کام یا راہزنی میں تعاون کرنے والوں کی منزلت پر ہوں گے۔ ان دونوں میں سے ہر ایک شخص خود اپنی جن خواہشات کا غلام بنا ہوا ہے ، وہ دوسرے کو بھی اس کا غلام بنانا چاہتا ہے۔‘‘[1]
Flag Counter