Maktaba Wahhabi

384 - 566
اس کا قصہ یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کے در وازے پر کھڑا تھا۔ اس کے گھر کا دروازہ حمام (باتھ روم /بیت الخلاء ) کے دروازہ سے مشابہ تھا۔ وہاں سے ایک خوبصورت لونڈی کا گزر ہوا۔ وہ کہہ رہی تھی: ’’ منجاب کے حمام کا راستہ کدھر ہے؟ اس نے اس باندی سے کہا: یہ منجاب کا حمام ہے، اور اپنے گھر کی طرف اشارہ کیا۔ وہ باندی اس کے گھر میں داخل ہوئی۔ وہ بھی اس کے پیچھے پیچھے گھر میں داخل ہوگیا۔ جب اس نے اپنے آپ کو اس انسان کے ساتھ اس گھر میں اکیلے پایا تو وہ جان گئی کہ یہ حمام نہیں ہے ، اور اسے دھوکا دیا گیا ہے۔ اس باندی نے منجاب کے سامنے یوں ظاہر کیا جیسے اس تنہائی اور اس جگہ پر وہ اسے مل کر بڑی خوشی اورفرحت محسوس کر رہی ہے۔ اس نے منجاب سے کہا: ’’ یہ بہتر ہوگا کہ ہمارے پاس کوئی ایسی چیز بھی ہو ، جس سے ہمارا موڈ خوشگوار ہوجائے ، اور ہماری آنکھیں اس سے ٹھنڈی ہوجائیں۔تو تم جا کر کوئی اچھا سا کھانا کیوں نہیں لے آتے۔ اس نے اس باندی سے کہا: میں ایک گھنٹہ بھر وہ سب کچھ حاضر کردوں گا جو تم چاہتی ہو، اور جس چیز کی خواہش کا اظہار کرتی ہو۔ یہ کہہ کر وہ باہر نکل گیا، اوراس لونڈی کوگھر میں چھوڑ گیا اور دروازہ بند کیے بغیر چلا گیا؛ اسے ایسے ہی اپنے حال پر کھلا چھوڑ دیا۔ اس نے ان دونوں کے لیے کھانا لیا جب واپس آیا اور گھر میں داخل ہوا تو دیکھا کہ وہ لونڈی تو کہیں چلی گئی تھی۔ اس کا نام و نشان بھی باقی نہیں تھا۔ یہ انسان اس کی تلاش میں سرگرداں بھٹکنے لگا، اور کثرت کے ساتھ اسے یاد کرنے لگا۔ وہ گلیوں اور سڑکوں پر چکر لگاتا اور کہتا جاتا: ’’ ہائے وہ عورت ! جس نے ایک دن وہاں پہنچ کر یہ کہا تھا: منجاب کے حمام کا دروازہ کہاں ہے۔ ‘‘ چند مہینوں کے بعد اس کا گزر ایک گلی سے ہوا ، اوروہ یہی شعر پڑھ رہا تھا۔ توایک
Flag Counter