Maktaba Wahhabi

403 - 566
وقت جب یہ دنیا کے دوست وہاں پر ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے۔ [وہاں پر صرف متقین کی آپس میں دوستی ہی کام آئے گی ؛ جو کہ تقویٰ کی بنیاد پر قائم ہو]۔ ہائے افسوس و حسرت ہے اس محبوب پر جس نے اپنے سچے محبوب یعنی اللہ خالق و مالک کو چھوڑ کر اپنے نفس کو چند کھوٹے ٹکوں کے بدلے ، بہت جلدی ملنے والے معاوضہ پربیچ دیا۔ اس کی لذتیں تو ختم ہوگئیں ، مگر لذتوں کا عذاب باقی رہ گیا۔ نفع بہت جلد ہی جاتا رہا ، اب نقصان ہی نقصان باقی ہے۔ شہوات جاتی رہیں ، شقاوت باقی رہ گئی۔ نشہ ختم ہوگیا حسرت و افسوس رہ گئے۔ ہائے افسوس ! اس رحمان کی رحمت! جس نے اس کے لیے دو حسرتیں جمع کردیں۔ ایک تو بڑے اور اعلیٰ محبوب اور ہمیشہ ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کے چھوٹ جانے پر حسرت و افسوس، اور اب جو عذاب الیم ملے گا اس پر حسرت و افسوس۔ اس موقع پر دھوکا کھایا ہوا انسان جان لے گا کہ اس نے کون سا متاع گراں مایہ گنوادیا، اور وہ محبوب جو کہ اس کے دل و جان کا مالک بنا ہوا تھا ، وہ اس قابل بھی نہیں تھا کہ وہ اس کے خدام اور اتباع کرنے والوں میں سے ایک ہوتا۔ اس مصیبت سے بڑھ کر کون سی مصیبت ہوگی جب بادشاہ کو اس کے تخت سے اتار کر ایسے آدمی کا قیدی بنا دیا جائے جو اس کا غلام اور خادم ہونے کا بھی اہل نہ ہو، اور اس بادشاہ کو اس انسان کی اوامر و نواہی کا پابند کردیا جائے۔ اگرآپ عاشق کے دل کو دیکھیں جب وہ محبوب کے ہاتھوں میں ہو تو آپ دیکھیں گے کہ: کَعُصْفُوْرَۃِ فِيْ کَفِّ طِفْلِ یَسُوْمُہَا حِیَاضَ الرِّدٰی وَالطِّفْلُ یَلْہُوْ وَیَلْعَبْ ’’ اس کی مثال اس چڑیا کی طرح ہے جو کسی بچے کے ہاتھ میں ہوں جو اسے ہلاکت کی طرف آگے بڑھا رہا ہو؛ مگر وہ بچہ اس کے ساتھ پھر بھی کھیل تماشہ میں مصروف ہو۔‘‘
Flag Counter