اور اگر آپ اس کے احوال اور زندگی کا مشاہدہ کریں تو آپ کہیں گے:
فَمَا فِی الْاَرْضِ أَشْقٰی مِنْ مُّحِبِّ
وَإِنْ وَجَدَ الْہَوٰی حُلْوَ الْمَذَاقِ
تَرَاہٗ بَاکِیًا فِيْ کُلِّ حِیْنٍ
مَخَافَۃَ فُرْقَۃَ أَوْ لِاِشْتِیَاقِ
فَیَبْکِيْ إِنْ فَأَوْا شَوْقًا إِلَیْہِمْ
وَیَبْکِيْ إِنْ دَنَوْا حَذَرَ الْفِرَاقِ
’’ زمین میں محبت کرنے والے سے بڑھ کر کوئی بد بخت نہیں ؛ اگر چہ وہ اپنی خواہشات ایک شیریں لطف بھی پالیں۔ مگر آپ جب بھی اسے دیکھیں گے تو اسے روتا ہوا ہی پائیں گے۔ یا تووہ فراق کے خوف سے رو رہا ہوگا یا ملن کے شوق میں۔ اگر وہ دور ہوں تو ان کی ملاقات کے شوق میں روتا ہے، اور اگر وہ مل جائیں تو ان کے فراق کے خوف سے روتا ہے۔ ‘‘
اگر آپ اس عاشق انسان کی نیند اور راحت کا مشاہدہ کریں گے تو آپ جان لیں گے کہ محبت اور نیند نے آپس میں یہ وعدہ کیا ہے اور حلف لیا ہے کہ یہ دونوں کبھی بھی جمع نہیں ہوں گی، اور اگر آپ اس عاشق کے آنسؤوں کا سیل رواں اور اس کے دل میں بھڑکتی ہوئی نارِ محبت کا مشاہدہ کریں گے تو آپ کہیں گے:
سُبْحَانَ رَبِّ الْعَرْشِ مُتْقِنِ صُنْعِہٖ
وَمُؤلِّفِ الْأَضْدَارِ دُوْنَ تَعَانُدِ
قَطْرٌ تَوَلَّدَ عَنْ لَہِیْبٍ فِي الْحَشَا
مَائٌ وَنَارٌ فِي مَحَلٍّ وَاحِدٍ
’’ عرش کے پروردگار کے لیے تمام تر تعریف اور پاکیزگی ہے جو کہ اپنی کارگری میں بڑا ہی پختہ ہے، اور دو مخالف چیزوں کو بغیر کسی تجاوز کے جمع کرنے والا
|