Maktaba Wahhabi

487 - 566
زبان میں لکنت ہونے کی وجہ سے اس پر غالب آگیا، اور اسی پر مجلس ختم ہوگئی کہ میری جیت ہوگئی ہے۔ جب میں واپس گھر پلٹا تو میرے دل میں کچھ خیال پیدا ہوا۔ جب میں نے کتابوں کا مراجعہ کیا تو پتا چلا کہ میرا قول غلط ہے ، اور میرا ساتھی حق پر ہے، اوراس پر صحیح اورواضح دلیل موجود تھی۔ میرے ساتھ میرا ایک ساتھی بھی تھا جو اس مناظرہ کی مجلس میں بھی شریک ہوا تھا۔ میں نے کتاب میں اس جگہ پر نشانی لگائی۔ وہ ساتھی کہنے لگا: کیا ارادہ ہے؟ میں نے کہا: یہ کتاب فلاں آدمی کے پاس لے جا کر اس کے سامنے پیش کرو اور یہ اعلان کرو کہ وہ حق پر ہے ، اور میں غلطی پر ہوں، اور میں اس کے قول کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ وہ ساتھی کہنے لگا: کیا تم اپنی ذات کے لیے ایسا کرنے پر راضی ہوجاؤ گے؟ میں نے کہا: ہاں، اور اگر یہ بات میرے لیے اس وقت ممکن ہوتی تو میں کل تک کے لیے تاخیر نہ کرتا، اور ابھی سے رجوع کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘ تیرھویں شرط:… بول چال اور کلام میں تہذیب کا ہونا ضروری ہے۔ نہ ہی آواز بلند کرنی چاہیے اورنہ ہی شور شرابہ کرنا چاہیے۔ ایک مناظرہ میں جب ایک انسان فیصلہ کرنے والوں کے سامنے مجلس میں چیخا تواس سے کہا گیا: اے عبد الصمد ! بے شک حق درست اور سیدھا چلنے میں ہے شدت اختیار کرنے میں نہیں۔‘‘ تو یہ معاملہ چیخ و پکار کرنے اور آوازیں بلند کرنے کا نہیں ،( بلکہ حق بات تک پہنچنے کا ہے )۔ چودھویں شرط:… کٹ حجتی سے اجتناب: بہت سارے لوگ علمائے کرام کے علم سے اپنی کٹ حجتی کی وجہ سے محروم ہوگئے۔ اس لیے کہ وہ اپنے مشائخ سے جھگڑا کرتے تھے۔ سیّدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے بعض شاگردوں کا کہنا ہے:
Flag Counter