Maktaba Wahhabi

299 - 548
امام نسائی رحمہ اللہ نے اس روایت میں ان الفاط کا اضافہ کیا ہے: ’’ہر گمراہی جہنم میں ہے۔‘‘[1] زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آگاہ رہو کہ میں ہر اعتبار سے آدمی ہی ہوں۔ عنقریب اللہ تعالیٰ کا قاصد طالب بن کر میرے پاس آنے والا ہے، لہٰذا میں یہاں سے چلا جاؤں گا اور تم میں دو عمدہ چیزیں چھوڑ جاؤںگا۔ اول اللہ کی کتاب جس میں ہدایت اور نور ہے۔ جو اس کو پکڑے گا ہدایت پر رہے گا اورجو شخص اسے چھوڑ دے گا اور قرآن کے سوا کسی اور طرف جائے گا تو وہ گمراہی میں مبتلا ہو گا۔ دوم میرے اہلِ بیت، چنانچہ اس بارے میں مَیں تمھیں اللہ تعالیٰ کی یاد دلاتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ یہ کلمہ دہرایا۔‘‘ (یہ روایت مسلم کی ہے) [2] اس کے بعد حافظ ابن قدامہ رحمہ اللہ نے عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کی ہے جس کا مضمون یہ ہے کہ بلاشبہہ جو شخص تم میں سے زندہ رہے گا، وہ بہت سا اختلاف دیکھے گا۔ اس وقت تم اپنے اوپر میری اور خلفاے راشدین کی سنت کو لازم کر لینا اور اسے اپنے دانتوں کے ساتھ مضبوطی سے پکڑ لینا اور اپنے آپ کو محدثات سے بچاتے رہنا، کیونکہ ہر محدث بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور گمراہی آگ میں ہے۔ اسے ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے۔[3] سنن ابن ماجہ کی روایت میں اس قدر اضافہ ہے: ’’میں نے تم کو صاف شاہراہ پر چھوڑا ہے جس کی رات دن کے برابر روشن ہے۔ میرے بعد کوئی شخص ہلاک ہونے والے کے سوا گمراہ نہیں ہو گا۔‘‘[4] یعنی جس کے مقدر میں نار و ہلاکت لکھی ہے۔ ایک روایت میں اتنی زیادتی اور وارد ہوئی ہے کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’اللہ کی قسم بلاشبہہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کھلی راہ پر چھوڑ گئے ہیں، جس کی رات دن کے مانند ہے۔‘‘[5] ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter