Maktaba Wahhabi

300 - 548
’’میں نے تم لوگوں میں وہ چیز چھوڑی ہے کہ تم اس کے بعد گمراہ نہ ہو گے جب تک تم اسے پکڑے رکھو گے، وہ اللہ کی کتاب اور میری سنت ہے۔ یہ دونوں چیزیں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گی، حتی کہ حوض کوثر پر بھی یہ دونوں بالاتفاق ساتھ ساتھ میرے پاس پہنچیں گی۔‘‘[1] ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے خطبے میں کہا: ’’میں ہر امر میں متبع ہوں، کسی لحاظ سے مبتدع نہیں ہوں۔‘‘[2] عمر فاروق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’بے شک تم کھلی ہوئی راہ پر چھوڑے گئے ہو، مگر یہ کہ تم از خود لوگوں کے ساتھ مل کر دائیں جانب یا بائیں جانب مڑکر گمراہی اختیار کر لو۔‘‘[3] عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’ہم مقتدی اور متبع ہیں، مبتدی اور مبتدع نہیں ہیں۔ جب تک ہم حدیث کو پکڑے رہیں گے، ہم گمراہ نہیں ہوں گے۔‘‘[4] امام زہری رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کی ہے کہ ’’زانی زنا کرتے وقت ایماندار نہیں ہوتا ہے۔‘‘ امام اوزاعی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کے بارے میں زہری رحمہ اللہ سے پوچھا کہ اس کا مقصد کیا ہے؟ امام زہری رحمہ اللہ نے جواب میں کہا کہ اللہ کی طرف سے جو علم آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدستور ہم تک پہنچا دیا، اب ہمارا کام فقط اس کو قبول کر لینا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں کو اسی طرح رکھنا چاہیے جس طرح وہ وارد ہوئی ہیں۔[5] یعنی ان میں تاویلیں نہ کی جائیں۔ امام اوزاعی رحمہ اللہ کا قول ہے: ’’سنت پر صبر کر اور اس جگہ ٹھہر جہاں قوم ٹھہری ہوئی ہے اور وہی کہہ جو انھوں نے کہا
Flag Counter