Maktaba Wahhabi

301 - 548
ہے۔ اس چیز سے رک جا جس سے وہ رکے ہیں اور سلف صالحین کی راہ پر چل، کیونکہ تیرے لیے اس میںکفایت ہے جو ان کے لیے کافی ہوا۔‘‘[1] امام ابن قدامہ رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ کتاب و سنت اور آثارِ سلف سے یہ مختصر سی فصل ماخوذ ہے۔ تجھے چاہیے کہ اس کو اور جو کچھ اس کے علاوہ اللہ عزوجل سے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، سلف صالحین اور ائمہ امت سے، جس پرکہ خیارِ امت کا اتفاق ہو چکا ہے، اسی طرح وارد ہوا ہے، اس کو لازم پکڑ لے اور اس کے سوا دوسروں کے اقوال کو ذلیل و خوار اور لغو و بے اعتبار اور عبث و بیکار جان کر چھوڑ دے۔ اگرچہ اکثر متاخرین اس کے سبب دھوکے میں مبتلا ہو چکے ہوں اور اس کو اپنے سر آنکھوں پر رکھ چکے ہوں۔ یہ تمام کے تمام اہلِ باطل ہیں۔ ان کے کثیر ہونے سے تو دھوکا نہ کھانا، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عن قریب میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، ایک فرقے کے سوا وہ سب فرقے آگ میں جائیں گے۔ وہ فرقہ وہ ہے جو میرے اور میرے اصحاب کے طریقے پر چلے گا۔‘‘[2] (اسے ائمہ حدیث کی ایک جماعت نے مختلف الفاظ اور سندوں سے روایت کیا ہے) ہم اللہ تعالیٰ سے اس کے پسندیدہ اعمال کی توفیق مانگتے ہیں۔ وہ ہمیں نبی مختار محمدصلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی پاک باز آل اور بہترین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے پاس پہنچا دے اور ہمیں عزت کے گھر جنت میں جمع کر دے۔ یقینا اللہ تعالیٰ دعا سننے والا اور اسے قبول کرنے والا ہے۔ یہاں پر علامہ ابن قدامہ رحمہ اللہ کا بیان ختم ہو گیا۔ رسالہ ’’القائد إلی العقائد‘‘ کے مصنف نے صلات و سلام کے بعد آخر میں یہ لکھا ہے کہ اس رسالے کی تصنیف اواخر ماہ جمادی الآخرہ ۱۲۹۷ ہجری دار الاقبال بھوپال میں دو دنوںکی دو مجلسوں میں وقوع پذیر ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور اسے ہر آفت و زوال سے مقصد تک پہنچنے کے ساتھ محفوظ رکھے۔ اس رسالے کو اس غرض سے شائع کیا ہے کہ یہ مجموعہ عبادات، معاملات، اصول و آداب اسلامیہ اور عقائد دینیہ کا جامع ہو۔ اللہ تعالیٰ ہی سے توفیق و احسان کا سوال ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter