Maktaba Wahhabi

505 - 548
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں کوئی یہ نہ کہے: ’’میرا بندہ، میری کنیز‘‘ تم سب اللہ کے بندے ہو۔ تمھاری عورتیں اللہ کی بندیاں ہیں۔ ہاں غلام وجاریہ (باندی) اور فتی (غلام) اور فتاۃ (باندی) کہو، اسی طرح غلام اپنے آقا کو ’’میرا رب‘‘ نہ کہے، بلکہ یوں کہے: ’’میرا سردار۔‘‘ ایک روایت میں ’’مولی‘‘ کہنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ یعنی غلام اپنے آقا کو یہ نہ کہے کہ تو میرا مالک ہے، اس لیے کہ سب کا مالک اللہ ہے۔ ‘‘[1] یہ حدیث اس بات پر دلیل ہے کہ اس طرح کے الفاظ ومحاورات استعمال کرنا ممنوع وحرام ہے، تو پھر عبد النبی، عبد الرسول، بندہ علی اور عبد فلاں کہنا بدرجہ اولی شرک ہوا، اسی طرح بندہ حضور، بندگان عالی وپرستار خاص، امرد پرست، آشنا پرست، پیر پرست، غریب پرور، خداوند نعمت، خداوند خدائے گاں اور خدیو مصر وغیرہ الفاظ کا حکم بھی یہی ہے، کیوں کہ یہ سب شرکیہ محاورات ہیں۔ ذرا سی بات میں یہ کہنا کہ تم ہماری جان ومال کے مالک ہو، ہم تمھارے بس میں ہیں، جو چاہو کرو، یہ محض جھوٹ اور شرک کی بات ہے، اسی طرح وہ مبالغہ اور غلو ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح وتعریف میں کیا جاتا ہے، حالانکہ حدیثِ ابن عمر رضی اللہ عنہما میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میری تعریف میں مبالغہ نہ کرو، جس طرح نصاری نے ابن مریم کی تعریف میں مبالغہ کیا ہے۔ میں اللہ کا بندہ ہوں، مجھ کو عبد اللہ اور رسول اللہ کہو۔‘‘ (متفق علیہ) [2] یعنی اللہ پاک نے جتنے فضائل وکمالات اور محاسن مجھ کو عطا کیے ہیں، ان کے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن وہ سب اتنے لفظ میں ادا ہو جاتے ہیں کہ مجھ کو رسول اللہ اور عبد اللہ کہیں، کیونکہ بشر کے حق میں رسالت سے بڑھ کر کوئی مرتبہ نہیں ہے، اس کے علاوہ جتنے مراتب ہیں، وہ سب درجہ رسالت سے کم ہیں، اس کے باوجود رسول آدمی ہی رہتا ہے، اللہ نہیں ہو جاتا۔ بشر چاہے رسول ہو، اس کے لیے بڑا فخر یہی ہے کہ وہ اللہ کا بندہ بنا رہے، بندگی سے آگے قدم نہ بڑھائے۔ دیکھو! نصاری اسی سبب سے کافر قرار پائے کہ انھوں نے عیسی رسول کو مرتبۂ عبدیت سے آگے بڑھا دیا، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ممدوح کے بارے میں مبالغہ کرنے سے نہی فرمائی، لیکن اس امت کے حال پر بہت افسوس ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو قبول نہ کیا اور نصاری
Flag Counter