Maktaba Wahhabi

95 - 548
اگر میں یہاں خود موجود رہتا تو اس کتاب کے مشمولات کو آٹھ دس سالہ مدت میں آہستہ آہستہ منظر عام پر لاتا، لیکن سفرِ حج کے درپیش ہونے کے باعث میں ایسا نہ کر پاؤں گا، کیونکہ سفرِ حج سے واپسی کے بعد جہاد کا عزم ہے اور یہاں میری نگاہ میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس کو میں قائم مقام بنا دوں۔ اس خطرے کے بہ خوبی احساس کے باوجود میں نے یہ کتاب لکھی ہے اور میرا گمان ہے کہ معاملہ جلد ہی رفع دفع ہو جائے گا۔ اگر آپ لوگ اس کی اشاعت پر متفق ہوں تو ٹھیک ہے، ورنہ میں اسے ٹکڑے ٹکڑے کر کے پھینک دیتا ہوں۔ ایک شخص کے علاوہ تمام ساتھیوں نے بالاتفاق کسی ترمیم واصلاح کے بغیر اس کی اشاعت کی تائید کی۔ تائید کرنے والوں میں سید احمد شہید، مولانا عبدالحی بڈھانوی، شاہ محمد اسحاق مہاجر مکی، ان کے برادر شاہ محمد یعقوب مہاجر مکی، مولوی فرید الدین مراد آبادی، مشہور شاعر مومن خان مومن اور مولوی عبداللہ خان علوی کے نام قابل ذکر ہیں۔[1] اس طرح یہ کتاب جو ماہ شوال ۱۲۳۶ھ مطابق ۱۸۲۰ء سے قبل لکھی گئی تھی، ۱۲۴۲ھ مطابق ۱۸۲۶ء میں شائع ہوئی اور علما میں متداول ہو کر دادِ تحسین حاصل کرنے لگی، لیکن دوسری طرف اس کتاب کے شائع ہوتے ہی ایوانِ بدعت اور اہلِ قبور میں زلزلے کی سی کیفیت پیدا ہو گئی اور مخالفت کی تیز وتند آندھی چل پڑی اور نوبت یہاں تک پہنچی کہ لوگوں نے ’’تقویۃ الایمان‘‘ کا جواب لکھنے اور اس پر اعتراض کرنے کو اپنا مشغلہ بنالیا اور اس کے مصنف کو لعن وطعن اور رسوا کرنے کا فتویٰ دے ڈالا۔ مخالفت کے اس بڑھتے ہوئے رخ کو موڑنے کے لیے شاہ عبدالعزیز اور شاہ محمد اسحاق رحمہما اللہ کے شاگردوں نے ’’تقویۃ الإیمان‘‘ کی تائید اور شاہ محمد اسماعیل شہید رحمہ اللہ کی تعریف میں ایک فتویٰ جاری کیا۔ اس پر دستخط کرنے والوں کی تعداد ساٹھ تک پہنچتی ہے، جس میں سے چند نام یہ ہیں: سید رحمت علی خان، نواب قطب الدین، مولوی مملوک علی، مفتی عنایت احمد، شیخ سخاوت علی، مولوی عبدالجلیل شہید، مفتی امام الدین، مولوی بزرگ علی، علامہ فضل امام، سید حسین شاہ بخاری، مولوی محبوب علی، مولوی آل حسن، مولوی انور علی، مولوی احسان کریم، مولوی سعد الدین، مولوی رافت علی، مولوی محمد نظام الدین، مولوی محمد وحید اللہ، مولوی محمد وزیر علی، سید محبوب علی، مولوی محمد احسن نانوتوی، مولوی یعقوب علی بریلوی، مولوی عبدالخالق، سید محمد عالم علی، مولوی خوا جہ ضیاء الدین احمد، مولوی اکبر علی خان،
Flag Counter