Maktaba Wahhabi

181 - 566
اگر آپ اس کی زمین کے بارے میں سوال کریں گے تو وہ مشک اور زعفران کی ہے، اور اگر اس کی چھت کے بارے میں سوال کرو گے تو اس کی چھت اللہ تعالیٰ کا عرش ہے، اور اگر اس کے سنگریزوں کے بارے میں سوال کرو گے تو اس کے سنگریزے موتی اور جواہر کے ہیں، اور اگر اس کی دیواروں کے بارے میں پوچھا جائے تو ایک اینٹ اگر سونے کی ہے تو دوسری اینٹ چاندی کی۔ اگر اس کے درختوں کے بارے میں پوچھوگے تواس کے ہر ایک درخت کا تنا سونے کا ہے، اور اگر اس کے پھلوں کے بارے میں سوال کروگے تو اس کے پھل ، مکھن کریم سے زیادہ نرم اور شہد سے زیادہ میٹھے ہیں، اور اگر اس کے پتوں کے بارے میں سوال کرو گے تو اس کے پتے انتہائی نرم ریشم کے ہیں۔ ایسے ہی اس کی نہریں جو کبھی متغیر نہیں ہوتیں، اور اس کی عورتیں بھی پاکیزہ عورتیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جنت والوں کے لیے بدنی اور نفسیانی نعمتیں جمع کردی ہیں۔ ان کے نفوس نعمتوں میں پرورش پارہے ہیں، اوران کے بدن بھی نعمتوں سے سرفراز ہورہے ہیں۔ وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ کی نعمتوں میں رہ رہے ہیں ، نہ ہی وہ کبھی بوڑھے ہوں گے ، اور نہ ہی ان پر کوئی کمزوری آئے گی۔ اگر آپ جنت کی نعمتوں میں صحیح معنوں میں غور و فکر کروگے تو ساری کی ساری غفلت ہوا ہوجائے گی۔ ایسے ہی اگر غور کیا جائے کہ اللہ تعالیٰ نے جہنمیوں کے لیے کیا عذاب تیار کررکھا ہے ، تو اس سے بھی ساری غفلت کا بھوت سوار اُڑ جائے گا۔ ایک بڑی چٹان جو جہنم کے کنارے سے پھینکی جائے گی ، وہ ستر سال کے بعد جہنم کے گڑھے تک پہنچے گی۔ انسان کوچاہیے کہ ان جہنمیوں کے احوال پر غور کرے جن کے پاؤں ان کی پیشانیوں کے ساتھ لگا کر باندھ دیے جائیں گے اور گناہوں کی ظلمت کی وجہ سے ان کے چہرے کالے
Flag Counter