Maktaba Wahhabi

1222 - 644
عرب کے وفود اگرچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آنا شروع ہوگئے تھے ، لیکن ان کی بھرمار اس غزوے کے بعد ہی ہوئی۔[1] اس غزوے سے متعلق قرآن کا نزول : اس غزوے سے متعلق سورۂ توبہ کی بہت سی آیا ت نازل ہوئیں۔ کچھ روانگی سے پہلے ، کچھ روانگی کے بعد دورانِ سفر ، اور کچھ مدینہ واپس آنے کے بعد۔ ان آیا ت میں غزوے کے حالات ذکر کیے گئے ہیں۔ منافقین کا پردہ کھولا گیا ہے۔ مخلص مجاہد ین کی فضیلت بیان کی گئی ہے اور مومنین صادقین جو غزوے میں گئے تھے اور جو نہیں گئے تھے ان کی توبہ کی قبولیت کا ذکر ہے۔ وغیرہ وغیرہ!! 9 سن کے بعض اہم واقعات اس سن ( ۹ ھ ) میں تاریخی اہمیت کے متعدد واقعات پیش آئے : 1۔ تبوک سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپسی کے بعد عُوَیمر عَجلانی اور ان کی بیوی کے درمیان لِعَان ہوا۔ 2۔ غامدیہ عورت کو جس نے آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر بدکاری کا اقرار کیا تھا، رجم کیا گیا۔ اس عورت نے بچے کی پیدائش کے بعد جب دودھ چھڑالیا تب اسے رجم کیا گیا تھا۔ 3۔ اَصْحَمہ نجاشی شاہ حبشہ نے وفات پائی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی۔ 4۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی وفات ہوئی۔ ان کی وفات پر آپ کوسخت غم ہوا۔ اور آپ نے حضرت عثمان سے فرمایا کہ اگر میرے پاس تیسری لڑکی ہوتی تو اس کی شادی بھی تم سے کردیتا۔ 5۔ تبوک سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپسی کے بعد راس المنافقین عبد اللہ بن ابی نے وفات پائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے دعائے مغفرت کی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے روکنے کے باوجود اس کی نماز جنازہ پڑھی۔ بعد میں قرآن نازل ہوا۔ اور اس میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی موافقت اور تائید کر تے ہوئے منافقین پر نماز جنازہ پڑھنے سے منع کردیا گیا۔
Flag Counter