Maktaba Wahhabi

267 - 614
پھر صفحہ:477 پر فرماتے ہیں (وَفِیہِ أَنَّ الْمَسْجِدَ شَرْطٌ لِلِاعْتِکَافِ لِأَنَّ النِّسَاء َ شُرِعَ لَہُنَّ الِاحْتِجَابُ فِی الْبُیُوتِ فَلَوْ لَمْ یَکُنِ الْمَسْجِدُ شَرْطًا مَا وَقَعَ مَا ذُکِرَ مِنَ الْإِذْنِ وَالْمَنْعِ وَلَاکْتُفِیَ لَہُنَّ بِالِاعْتِکَافِ فِی مَسَاجِدِ بُیُوتہنَّ ) نیز حدیث (اِذَا اعْتَکَفَ اَدْنٰی اِلَیَّ رَأْسَہٗ وَ ہُوَ فِی الْمَسْجِدِ ) میں بھی اس امر کی دلیل ہے کہ اعتکاف مسجد کے ما سوا غیر درست ہے۔ چنانچہ’’المرعاۃ‘‘(3/313) میں ہے: (وَ فِیْہِ اَنَّ الْاِعْتِکَافَ لَا یَصِحُّ فِیْ غَیْرِ الْمَسْجِدِ وَ اِلَّا لَکَانَ لَہُ اَنْ یَّخْرُجَ مِنْہُ لِتَرْجِیْلِ الرَّأْسِ) یعنی ’’ اس حدیث میں دلیل ہے کہ اعتکاف مسجد کے علاوہ غیر درست ہے ورنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ممکن تھا کہ سر مبارک کی کنگھی کے لیے باہر تشریف لے جاتے ۔ ‘‘ پھر قرآنی عموم کا تقاضا یہ ہے کہ ہرمسجد میں اعتکاف کا جواز ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا یہی مسلک ہے۔ ہاں البتہ عبدالرحمن بن اسحاق( جس کی توثیق ابن معین نے کی ہے) اس کی روایت کی بناء پر بعض اہل علم کا کہنا ہے۔ ’’اولیٰ یہ ہے کہ اعتکاف جامع مسجد میں ہو۔‘‘ اور بعض دیگر نے واجب قرار دیا ہے۔ علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’الاروائ‘‘ میں روایت ہذا کو صحیح کہا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:المرعاۃ :3/329۔ یاد رہے فتنہ و فساد کے ڈر سے اگر عورت اعتکاف مطلقاً چھوڑ دے تو پھر بھی درست فعل ہے۔ تاہم اعتقادِجواز بہر صورت قائم رہنا چاہیے۔ عمل کی نوبت نہ بھی آئے تو کوئی حرج نہیں۔ موجودہ دَور میں الحمد للہ(جملہ تحفظات کے ساتھ مسلک اہل حدیث کی کتنی مساجد میں عورتوں کے اعتکاف کا سلسلہ سالہا سال سے جاری و ساری ہے۔اس کی واضح مثال ہماری مسجد واقع قصبہ سرہالی کلاں ضلع قصور ہے۔ یہاں عورتوں کی ایک معقول تعداد ہر سال اعتکاف بیٹھتی ہیں۔ اخیر میں یہ بھی یاد رہے کہ کسی مسئلہ کے اثبات کے لیے کتاب و سنت کی نصوص ہی اہم ہوتی ہیں۔ اس کے مطابق بعد میں افراد امت کا عمل مل جائے تو سونے پر سہاگہ ہے۔ اور اگر نہ بھی دستیاب ہو تو اسی کو حرزِ جان سمجھ کر عمل جاری رہنا چاہیے۔ صاحب ’’المرعاۃ ‘‘ رقمطراز ہیں: (وَ لَا یَخْفٰی اَنَ النَّاسَ اِذَا تََرَکُوْا العْمَلَ بِسُنَّتِہٖ ثَابِتَۃٌ لَمْ یَکُنْ تَرْکُہُمْ دَلِیْلًا تَرُدُّ بِہِ السُّنَّۃ قَالَ النَّوَوِیُّ اِذَا ثَبتت السُّنَّۃ لَا تترک لِتَرکِ عَملِ بَعْض النَّاسِ اَو اَکْثَرِہِمْ اَوْ کُلِّہِمْ ) (3/379)
Flag Counter