Maktaba Wahhabi

118 - 614
عَلیٰ الْمَیِّتِ فَأَخْلِصُوْا لَہٗ الدُّعَائَ) (جب تم میت کی نماز جنازہ پڑھو تو اس کے لئے خصوصی طور پر دعائیں کرو)اور ابن ابی شیبہ کی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کہ ’’ انہوں نے نماز جنازہ پڑھی پھرمیت کے لئے دعا کی‘‘ سے اس کا جواز نکلتا ہے؟ جواب۔ بحث طلب مسئلہ یہ ہے کہ آیا نماز جنازہ سے فارغ ہوچکنے کے فوراً بعد میت کے لئے دعا کا جواز ہے یا نہیں؟… نمازِ جنا زہ کے بعد دعا مانگنے کی دلیل کے طور پر ، سوال میں مذکور دو روایات پیش کی جاتی ہیں لیکن درست بات یہ ہے کہ میت کے لئے دعا نماز جنازہ کے دوران مانگی جائے۔پہلی حدیث کی تشریح بقول علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ یوں ہے : ”میت کیلئے اخلاص کے ساتھ دعا کرو کیونکہ اس نماز سے مقصود صرف میت کیلئے سفارش کرنا ہے جب دعا میں اِخلاص اور عاجزی ہوگی تو اسکے قبول ہونے کی امید ہے‘‘[1] اور مستدرک حاکم میں حضرت ابوامامہ کی روایت میں ہے: )وَیُخْلِصُ الصَّلَاۃَ فِی التَّکْبِیرَاتِ الثَّلَاثِیعن (’’جنازہ کی تین تکبیروں کے دوران اِخلاص سے دعا کرے۔‘‘[2] مستدرک حاکم کی اس حدیث سے اس امر کی وضاحت ہوگئی کہ دعا کا تعلق خالصۃ ً حالت ِنماز کے ساتھ ہے نہ کہ بعد از نماز سے۔ اصو لِ فقہ کا معروف قاعدہ ہے کہ اَلْأَحَادِیْثُ یُفَسِّرُ بَعْضُھَا بَعضًا ’’احادیث ایک دوسرے کی تفسیر کرتی ہیں’’اس بنا پر اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جب تم نمازِ جنازہ پڑھنا چاہو تو میت کے لئے خلوص کے ساتھ دعا کرو۔ یہ إقامۃ المسبب مقام السبب (سبب بول کر مسبّب مراد لینا)کی قبیل سے ہے، ارادہ سبب اور نماز مسبّب ہے۔ حدیث کے الفاظ فَاَخْلِصُوْا میں ’’فاء ‘‘کے ترتیب و تعقیب بلامہلت ہونے کا یہی مطلب ہے… اگر مقصود یہاں نماز جنازہ سے فراغت کے بعد دعا ہوتی تو پھر فاء کی بجائے لفظ ثُمَّ ہونا چاہئے تھا جو عام حالات میں ترتیب اور تراخی کا فائدہ دیتا ہے۔ احناف کی یہ توجیہ غلط ہے کہ فاء تعقیب کا یہ مطلب ہے کہ نماز کے بعد دعا کی جائے۔ علاوہ ازیں یہ حدیث سنن ابوداود اور سنن ابن ماجہ وغیرہ میں ہے اور امام ابوداود نے اس حدیث کو جنازہ کے دوران دعا پڑھنے کے ضمن میں ذکر کیا ہے انہوں نے اس پر عنوان یوں قائم کیا ہے:باب الدعا للمیت اور اس حدیث پر امام ابن ماجہ کی تبویب بھی ملاحظہ فرمائیں اور بار بار غور سے پڑھیں: (بَابُ مَا جَائَ فِی الدُّعَائِ فِی الصَّلَاۃِ عَلَی الْجَنَازَۃِ)یعنی نمازِ جنازہ میں دعا کے بارے میں جو کچھ آیا ہے، ا س کا بیان… اس سے معلوم ہوا کہ محدثین اور احناف کے فہم میں زمین و آسمان کا فرق ہے لہٰذا اس تحریف پر
Flag Counter